ایم کیو ایم واضح گروپ بندی کا شکار ہے ، چار گروپ بن گئے نبیل گبول کا انکشاف ،

ہر گروپ اپنے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ، پارٹی قیادت کو تحفظات سے آگاہ کردیا، اگر نکالا گیا تو پھر کسی پارٹی میں شمولیت بارے سوچوں گا ، مجھے پارٹی سے جاری نوٹس کا جواب دے دیا ، حق سچ کہنے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا ، الطاف حسین سیاسی تدبر رکھتے ہیں ، ان کی سیاسی بصیرت کے باعث آج بھی ان کی قیادت پر متفق ہوں، البتہ پارٹی کے مفاد پرستو ں کیخلاف کارروائی ضرور ہونی چاہیے،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 فروری 2015 22:21

ایم کیو ایم واضح گروپ بندی کا شکار ہے ، چار گروپ بن گئے نبیل گبول کا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروری 2015ء) سابق وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ کے ناراض رکن اسمبلی نبیل گبول نے انکشاف کیا ہے کہ ایم کیو ایم واضح گروپ بندی کا شکار ہے ، سینئر رہنماؤں پر مشتمل چار گروپ بن چکے ہیں جن میں سے ہر ایک اپنے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ، پارٹی قیادت تحفظات سے آگاہ کردیا ہے اگر نکالا جاتا ہے تو پھر کسی پارٹی کو جوائن کرنے بارے سوچوں گا ، مجھے پارٹی سے جاری نوٹس کا جواب دے دیا ، حق سچ کہنے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا ، الطاف حسین سیاسی تدبر رکھتے ہیں ، ان کی سیاسی بصیرت کے باعث آج بھی ان کی قیادت پر متفق ہوں البتہ پارٹی کے مفاد پرستو ں کیخلاف کارروائی ضرور ہونی چاہیے ۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ کے ناراض رکن قومی اسمبلی نبیل گبول جو پارٹی قیادت سے اختلافات کے باعث ان دنوں اسلام آباد میں مقیم ہیں نے متحدہ قومی موومنٹ کے متعلق انکشاف کیا ہے کہ ایم کیو ایم اس وقت واضح گروپ بندی کا شکار ہے ، چار گروپ میں تقسیم ہونے والی ایک بڑی سیاسی پارٹی کو متحد رکھنے کیلئے قائد تحریک الطاف حسین بھرپور کوشش کررہے ہیں لیکن پارٹی میں موجود چند بعض مفاد پرست عناصر اپنے ذاتی اور مالی مفاد کی خاطر پارٹی کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایسے لوگوں کا محاسبہ ہونا چاہیے یہ لوگ مستقبل میں پارٹی کیلئے ترانوالہ ثابت ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ زمینوں کے معاملات اور کرپشن پر تمام گروپس آپس میں لڑ رہے ہیں سندھ میں زمینوں پر قبضہ کرنے والے بعض لینڈ مافیا کے اہم سرغنہ بھی پارٹی میں موجود ہیں جن کا احتساب کئے بغیر پارٹی کو فعال نہیں کیا جاسکتا انہوں نے مزید بتایا کہ مجھے پارٹی کی پالیسیوں سے اختلاف ضرور ہے لیکن میں نے پارٹی نہیں چھوڑی آج بھی قائد تحریک الطاف حسین کی پالیسیوں سے مطمئن ہوں اور ان کی قیادت پر اعتماد ہے لیکن پارٹی میں بعض عناصر اسے فعال نہیں دیکھنا چاہتے جس کی وجہ سے میرے بھی تحفظات ہیں میں نے تحفظات پارٹی قیادت کو بتا دیئے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی نے مجھے نوٹس جاری کیا جس کا جواب میں نے دے دیا ہے اب اگر پارٹی مجھے نکالتی ہے تو نکال دے میں حق سچ کہنے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وہ فی الحال کسی اور پارٹی میں نہیں جارہے البتہ میں اپنی ذاتی حیثیت میں اپنے حلقے کے عوام کی خدمت کے لئے ہمہ وقت موجود ہوں اور خدمت کا سلسلہ جاری رکھوں گا ۔