رجوعہ میں لوہا، تانبا اور سونے کے ذخائر 2000ء میں ہم نے دریافت کئے تھے ، تخمینہ 500 ملین ٹن لگایا گیا تھا، پنجاب حکومت اور چینی کمپنی نے آر ڈی سی کی فزی بیلٹی رپورٹ سے فائدہ اٹھا کر کریڈٹ لینے کی کوشش کی ، لاہور ، سرگودھا، فیصل آباد، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ میں بھی سونے سمیت دیگر قیمتی دھاتوں کے بڑے ذخائر موجود ہیں،

ریکوڈک ذخائر پر کام کرنیوالے معروف جیالوجسٹ اور آر ڈی سی انٹرنیشنل کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جاوید احمد کی صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 13 فروری 2015 00:00

رجوعہ میں لوہا، تانبا اور سونے کے ذخائر 2000ء میں ہم نے دریافت کئے تھے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروری 2015ء) ریکوڈک ذخائر پر کام کرنے والے پاکستان کے معروف جیالوجسٹ اور آر ڈی سی انٹرنیشنل پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو جاوید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ چنیوٹ کے علاقہ رجوعہ میں لوہا، تانبا اور سونے کے ذخائر 2000ء میں ان کی کمپنی(آر ڈی سی) نے دریافت کئے تھے جس کا تخمینہ 500 ملین ٹن لگایا گیا تھا، پنجاب حکومت اور چینی کمپنی نے درحقیقت آر ڈی سی کی جانب سے پیش کی گئی پری فزی بیلٹی رپورٹ سے فائدہ اٹھا کر کریڈٹ لینے کی کوشش کی ہے، پنجاب کے دیگر اضلاع سرگودھا، فیصل آباد، شیخوپورہ، گوجرانوالہ اور لاہور میں لوہا، تانبا، سونا اور دیگر قیمتی دھاتوں کے اس سے زیادہ بڑے ذخائر موجود ہیں، صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے جاوید احمد نے کہا کہ جب پنجاب میں ملنے والے ذخائر کی پنجاب پلاننگ ڈویلپمنٹ کے حکام کو اطلاع دی گئی تو انہوں نے اس پر فوری حکم بند کرا دیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آر ڈی سی نے چنیوٹ کے علقہ رجوعہ میں 1998ء میں کام شروع کیا تھا اور متعدد مقامات پر ڈرلنگ کر کے پتہ چلایا تھا کہ یہاں پر لوہا، تانبا اور سونے کے وسیع تر ذخائر موجود ہیں۔ آر ڈی سی نے رجوعہ کی سائٹ سے لئے گئے نمونوں کا کینیڈا اور آسٹریلیا کی یونیورسٹیوں سے ٹیسٹ کرانے کے بعد ایک پری فزیبیلٹی رپورٹ تیار کر کے 2000ء میں وزارت پٹرولیم کی ذیلی منرل ڈویلپمنٹ کمپنی ایم ڈی کو پیش کی تھی جس میں رجوعہ میں 500 ملین ٹن ذخائر کی موجودگی کا تخمینہ لگایا گیا تھا، جبکہ حال ہی میں حکومت پنجاب اور چینی کمپنی نے آرڈی سی کی 2000ء میں پیش کی گئی رپورٹ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے رجوعہ میں 110 ملین ٹن لوہے، تانبے کے ذخائر کا انکشاف کر کے سارا کریڈٹ اپنے نام کر لیا ہے حالانکہ انہیں بتانا چاہیے تھا کہ یہ کام آر ڈی سی انٹرنیشنل پرائیویٹ لمیٹڈ کا ہے۔

جاویداحمد نے انکشاف کیا کہ پنجاب کے دیگر اضلاع فیصل آباد، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، سرگودھا اور لاہور میں قیمتی دھاتوں کے اس سے زیادہ بڑے ذخائر موجود ہیں۔