بجلی کمپنیوں کی نجکاری کے خلاف واپڈا ملازمین کا اسلام آباد میں مظاہرہ ، ریلی نکالی اور کئی گھنٹے تک دھرنا دیا گیا ،

آج پاکستان کا مزدور اور کسان پریشان ہے ،پیپلز پارٹی مزدور کے حقوق کی جنگ پارلیمنٹ اور سڑکوں پر لڑے گی ،ہم واپڈا سمیت کسی بھی قومی ادارے کو بیچنے نہیں دیں گے،خورشید شاہ، ملک کے محنت کشوں نے اپریل میں اگر اسلام آباد کا رخ کر لیا تو پورا پاکستان بند ہو جائے گا،چوہدری منظور بجلی کمپنیوں کی نجکاری کی کارروائی فوری روک دی جائے ، بجلی سستی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کیلئے محکمہ بجلی میں اصلاحات اور مزدور دشمن پالیسیاں ترک کی جائیں،مرکزی سیکرٹری جنرل واپڈا سی بی اے خورشید احمد کاخطاب

بدھ 18 فروری 2015 19:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18فروری۔2015ء) عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤ پرواپڈا ، محکمہ بجلی اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی(آئیسکو)، لیسکو، فیسکو،حیسکو، گوجرانوالہ اور ملتان الیکٹرک پاور کمپنیز اور بجلی کی دیگرتقسیم کار کمپنیوں کی مجوزہ نج کاری کے خلاف ملک بھر سے آنے والے ہزاروں واپڈا کارکنوں نے گذشتہ روز اسلام آبادمیں زبر دست طاقت کا مظاہرہ کیا اور نیشنل پریس کلب سے آب پارہ تک ایک فقیدالمثال احتجاجی ریلی نکالی اور کئی گھنٹے تک دھرنا دیا۔

مظاہرے کا اہتمام آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) نے کیا تھا ۔جس کی قیادت بزرگ مزدور راہنما اور یونین کے مرکزی سیکرٹری جنرل خورشیداحمد، مرکزی صدر عبدالطیف نظامانی ،چیئرمین گوہر تاج، اقبال قائم خانی (صوبہ سندھ)، عبدالحئی (بلوچستان)،اقبال خان (خیبرپختونخواہ)، جاوید اقبال بلوچ، حاجی ظاہر گل، محمد رمضان خان جدون، ملک فتح خان، راجہ خلیل اشرف (آئیسکو اسلام آباد ریجن)، اقبال ڈار، ولی الرحمان (گوجرانوالہ)،چوہدری غلام رسول، چوہدری خالد(ملتان ریجن)، رانا غلام جعفر، سرفراز احمد ہندل (فیصل آباد)، رانا عبدالشکور، اْسامہ طارق، ظفر متین کمبوہ ( لاہور ریجن) اور دیگر عہدیدار کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

مظاہرے میں واپڈا کے انجینئروں کی ایسوسی ایشن کے راہنما میاں دلاور شاہ، سردار لیاقت اشرف، امجد حسین ناگرا ، محمد رمضان بٹ ، آل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن کے راہنما محمد اکرم بندہ اور ریلوے، پی ٹی سی ایل، نیشنل بینک، آئل اینڈ گیس اور دیگر مزدور تنظیموں کے نمائندگان نے بھی شریک تھے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ اور پیپلز پارٹی کے نامور مزدور راہنما چوہدری منظور احمد نے خصوصی طور پر ریلی میں شرکت کی اور پارٹی کی جانب سے واپڈا ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

اس موقع پر کارکنوں کے ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ آج پاکستان کا مزدور اور کسان پریشان ہے پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں محنت کش کو خوشحال اور اداروں کا مالک بنایا اور تنخواہوں اور اجرتوں میں تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مزدور کے حقوق کی جنگ پارلیمنٹ اور سڑکوں پر لڑے گی اور جب تک پیپلز پارٹی کا ایک بھی نمائندہ پارلیمنٹ میں موجود ہے ہم واپڈا سمیت کسی بھی قومی ادارے کو بیچنے نہیں دیں گے۔

چوہدری منظور نے حکمرانوں کو خبر دار کیا کہ ڈرو اس دن سے جب صرف بجلی بند نہیں ہو گی ٹیلی فون، گیس، ریلوے سمیت ہر چیز جام ہو جائے گی اور ملک کے محنت کشوں نے اپریل میں اگر اسلام آباد کا رخ کر لیا تو پورا پاکستان بند ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بینظیر ایمپلائز سٹاک آپشن سکیم کو بھی ختم اور مزدوروں کو دئیے گئے 12فیصد حصص واپس لینا چاہتی ہے لیکن پیپلز پارٹی حکومت کے ہر مزدور دشمن اقدام کے سامنے چٹان کی طرح کھڑی رہے گی۔

واپڈا سی بی اے کے مرکزی سیکرٹری جنرل خورشید احمد نے مطالبہ کیا کہ بجلی کمپنیوں کی نجکاری کی کارروائی فوری طور پر روک دی جائے ، بجلی سستی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کیلئے محکمہ بجلی میں اصلاحات کی جائیں، جنگی بنیادوں پر سرکاری شعبے میں ہائیڈل اور کوئلہ کے تھرمل بجلی گھر قائم کیے جائیں اور مزدور دشمن پالیسیاں ترک کی جائیں ۔ مزدور راہنماؤں نے واضح کیا کہ ماضی میں راولپنڈی اور ملتان میں نجی بجلی کمپنیاں اس وجہ سے ناکام ہوگئی تھیں کہ وہ شہر میں غیر منافع بخش بجلی کے کنکشن دینے سے انکار کررہی تھیں اس لئے حکومت پاکستان کو اس کا کنٹرول 1981 میں واپڈا کے حوالے کرنا پڑا جس نے ملک میں تمام صوبوں میں لاکھوں دیہاتوں کو بجلی سپلائی کردی۔

نجی شعبے کے حوالے کیے جانے والے کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کی مثال ہمارے سامنے ہے جسے واپڈا معمولی قیمت پر 650 میگاواٹ روزانہ مہیا کرتا ہے جس کی کراچی الیکٹرک رقم ادا نہیں کرتا اور اپنے تھرمل بجلی گھروں کو بند رکھ کر ڈبل منافع کما رہا ہے اور حکومت سے ہر سال اربوں روپے کی مالی مدد بھی حاصل کرتا ہے جبکہ یہ کمپنی شہر میں لوڈشیڈنگ اور مہنگی بجلی کی وبا ختم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے جس کا عتراف خود وفاقی وزیرخزانہ اور وفاقی وزیرپانی و بجلی نے سینٹ کمیٹی آف پاکستان کے سامنے کیا ہے۔

مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نجکاری کی یکطرفہ ٹریفک چلانے کی بجائے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لائے اور ہمارا موقف سنے اور قومی مفاد میں یک طرفہ فیصلے نہ کرے ورنہ ملک بھر کے واپڈا کے کارکن عوام دشمن فیصلہ کو روکنے کے لئے کسی راست اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔ مزدور راہنما خورشید احمد نے کہا کہ محنت کش طبقہ پاک افواج کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد اور قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے لہذا ہم ملک میں کوئی انارکی یا صنعتی امن تہہ و بالا کرنے کی صورتحال نہیں چاہتے لہذا نجکاری کے مسئلہ کو باہمی افہام وتفہیم سے حل کرنے کے خواہاں ہیں لیکن موجودہ حکومت یک طرفہ فیصلہ کرکے صنعتی امن برباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔