وزیراعلیٰ سندھ کا صوبہ بھر میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے تمام ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کو بھی ایک ،دو ہفتوں میں ریگیولر کرنے کا اعلان، سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور صوبے کی تمام ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن کیلئے سندھ حکومت کی سالانہ بجٹ میں باقاعدگی سے اسپیشل مالی گرانٹ رکھی جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ

جمعرات 19 فروری 2015 21:10

وزیراعلیٰ سندھ کا صوبہ بھر میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے تمام ڈپٹی ڈسٹرکٹ ..

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19فروری۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبہ بھر میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے تمام ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کو بھی ایک ،دو ہفتوں میں ریگیولر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور صوبے کی تمام ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن کیلئے سندھ حکومت کی سالانہ بجٹ میں باقاعدگی سے اسپیشل مالی گرانٹ رکھی جائے گی تاکہ وکلا برادری کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن کو خصوصی گرانٹ اور 17شہید وکلاء کے ورثا کو مالی مدد دو ہفتوں کے اندراندر دیدی جائے گی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی بار ایسوسی ایشن(کے بی اے) کے 18رکنی وفد سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔وفد کی سربراہی کے بی اے کے صدر ایڈووکیٹ نعیم قریشی کر رہے تھے اوراس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ضیاء الحسن لنجار جوکہ سندھ بار کونسل کے وائس چیئرمین بھی ہیں،اجلاس میں شریک تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وکلاء ہمارے مشکل وقت کے ساتھی ہیں اور انہوں نے ملک میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی بالادستی کیلئے مثالی قربانیاں دیں ہیں۔ ہم وکلاء برادری کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور عام آدمی اور ملک کے مفاد کیلئے ان کی ہر سطح پر معاونت کرتے رہیں گے۔کے بی اے کے صدر ایڈووکیٹ نعیم قریشی کے مطالبات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ٹارگیٹ کلنگ کے مختلف واقعات میں شہادت پانے والے 17وکلاء کے لواحقین کیلئے مالی معاونت کے چیک تیار ہو چکے ہیں جوکہ دو ہفتوں کے اندر انکے ورثاکو حوالے کئے جائیں گے۔

اس کے علاوہ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ دو ہفتوں کے اندر کے بی اے کو خصوصی مالی گرانٹ بھی مہیا کی جائے گی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چونکہ وکلاء مجرموں کو قانون کے کٹہرے لانے کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں اس لئے انکو اپنے تحفظ کیلئے اسلحہ لائسنس بھی دیئے جائیں گے۔اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں کانٹریکٹ پر کام کرنے والے تمام ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنیز کو ریگیولرائیز کرنے ،سٹی کورٹ میں قائم ڈسپینسری کیلئے ایک ایمبولنس، دو ڈاکٹرز اور ادویات فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے (کے بی اے ) کی سفارش پر کے بی اے کے 11اراکین کو جسٹس آف پیس کا لائسنس جاری کرنے کی منظوری دے دی اور اس کے علاوہ وکلاء برادری کی سہولیات اور عدالتی کام کی رفتار بڑھانے کیلئے سٹی کورٹ کراچی سے ہائی کورٹ تک 16سیٹر شٹل سروس شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت پہلے ہی سٹی کورٹ بلڈنگ میں الیکٹرک لفٹ نصب کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کر رہی ہے اور وکلاء کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے سٹی کورٹ میں ڈسپینسری بھی قائم کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ سندھ حکومت امن امان پر بہت زیادہ رقم خرچ کر رہی ہے اور اس کیلئے بجٹ میں 10ارب روپے سے بڑھا کر65ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے،لیکن ان معاشی مجبوریوں کے باوجود حکومت وکلاء برادری کی معاونت جاری رکھے گی۔وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ضیاء الحسن لنجار نے سالانہ بجٹ میں سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور تمام ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن کیلئے فنڈز مختص کرنے کی تجویز پیش کی،تاکہ وکلاء تنظیمیں اپنے روزمرہ کے اخراجات آسانی سے کر سکیں۔

انہوں نے وکلاء کی حوصلہ افزائی کیلئے کراچی بار ایسوسی ایشن اور سندھ بار ایسو سی ایشن کے وکلاء کو جسٹس آف پیس کا لائسنس جاری کرنے والے مطالبے کی حمایت کی۔اجلاس میں کے بی اے کے صدر نعیم قریشی اور جنرل سیکریٹری منظور حمید آرائیں نے وزیراعلیٰ سندھ کواسپیشل فنانشل گرانٹ،ایمبولنس، ڈاکٹرز، ادویات، ڈی ڈی اے کی ریگیولرائیزیشن،کے بی اے کے 11ممبران کو جسٹس آف پیس کے لائسنس جاری کرنے اور سٹی کورٹ اور ہائی کورٹ کے درمیان شٹل سروس کیلئے 16سیٹر گاڑی مہیا کرنے سمیت بار ایسوسی ایشن کو درپیش مختلف مسائل سے آگاہ کیا۔انہوں نے وزیراعلیٰ کو کراچی بار ایسوسی ایشن کے نئی باڈی کی حلف وفاداری میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی دعوت بھی دی جوکہ وزیراعلیٰ سندھ نے قبول کی۔

متعلقہ عنوان :