مقبول بٹ شہید کے نقشِ قدم پر چل کر ہی آزادی کی منزل مل سکتی ہے‘ پسماندگی، غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ قومی آزادی کی جدوجہد سے ہی ممکن ہے‘مقبول بٹ کے پیروکار اپنی صفوں کو منظم کر کے غاصب قوتوں اور ریاست میں موجود اُن کے آلہ کاروں کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کریں

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی کامقبول بٹ کی سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب

ہفتہ 21 فروری 2015 16:03

کوٹلی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21فروی 2015ء) مقبول بٹ شہید کے نقشِ قدم پر چل کر ہی آزادی کی منزل مل سکتی ہے‘ پسماندگی، غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ قومی آزادی کی جدوجہد سے ہی ممکن ہے۔مقبول بٹ کے پیروکار اپنی صفوں کو منظم کر کے غاصب قوتوں اور ریاست میں موجود اُن کے آلہ کاروں کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کریں۔مندیاڑی میں مقبول بٹ شہید کی سالگرہ کی تقریب سے ڈاکٹر توقیرگیلانی، سہیل کٹاریہ، صدیق راٹھور، دلشاد قریشی،اعزاز گیلانی اور دیگر کا خطاب۔

تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا ہے کہ شہیدِ کشمیر مقبول بٹ کی ساری زندگی مادرِ وطن ریاست جموں کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں صرف کی اور قوم کیلئے ایک باعزت راستہ متعین کیا جس پر چل کر ہی آزادی کی منزل کا حصول ممکن ہے۔

(جاری ہے)

مندیاڑی میں لبریشن فرنٹ کے مقامی یونٹ کے زیرِ اہتمام اسرار بٹ کی رہائش گاہ پر مقبول بٹ کی 77ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے زونل صدر نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر پر قابض حکومتوں اور ریاست میں موجود اُنکی کٹھ پتلیوں نے ریاستی وسائل کو بے دردی سے لوٹا اور ریاست کے عوام کو گزشتہ 67سالوں میں پسماندگی، غربت، بے روزگاری اور مسلسل ہجرت کے سوا کچھ نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لیکر در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور روزی روٹی کے حصول کیلئے اپنی ساری زندگی کی جمع پونجی پاکستانی ایجنٹوں کے حوالے کر کے دیارِ غیر میں روزگار کیلئے مقیم رہتے ہیں۔آزاد کشمیر میں روزگار صرف کٹھ پتلی حکمرانوں اور انکی اولادوں کیلئے مختص کر دیا گیا ہے اور عام آدمی کیلئے چپڑاسی تک کی نوکری کا حصول ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ غلامی نے ہماری قوم کے نوجوانوں کو ذہنی طور پر مفلوج بنا دیا ہے اور انہیں بیرونِ ملک مزدوری کیلئے ویزے کے حصول کے علاوہ اور کوئی منزل یا حل نظر نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی مچھندر کشمیریوں کو لوٹنے کیلئے بھیس بدل بدل کر اور نئی نئی سیاسی جماعتیں بنا کر آزاد کشمیر کا رخ کرتے ہیں اور یہاں نوجوانوں کو جعلی خواب دکھا کر انہیں نئی جماعتوں میں شامل ہونے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں بالخصوص آزاد کشمیر کے لوگوں کو ان نوسربازوں کی چالوں سے خود کو بچانا ہوگا اور جعلی انقلابیوں اور نام نہاد تبدیلی کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں کی یلغار کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں حقیقت میں 47کے قبائلیوں کی ہی جدید شکل ہے اور ان لوگوں کی نظر صرف اور صرف دیارِ غیر میں محنت مزدوری کرنے والے کشمیریوں کی دولت پر ہے۔

ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ لبریشن فرنٹ واحد ریاستی جماعت ہے جو عوام کے حقوق اور آزادی کی بات کرتی ہے اس لیے نوجوانوں کو لبریشن فرنٹ میں شامل ہو کر اس قافلے کو مضبوط کرنا ہوگا تاکہ ہم اپنی قوم کو بیرونی حملہ آوروں سے بچا سکیں۔تقریب سے لبریشن فرنٹ کے ضلعی صدر سہیل کٹاریہ، لبریشن فرنٹ برطانیہ کے راہنما صدیق راٹھور، سٹی صدر دلشاد قریشی، اعزاز گیلانی اور دیگر راہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں لبریشن فرنٹ کے سینئر کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کے اختتام پر مقبول بٹ کی ۷۷ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور تحریکِ آزادی کی کامیابی کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :