مودی کا متنازعہ سرحدی علاقے کا دورہ، چین کا احتجاج

بیجنگ حکومت نے کبھی متنازعہ علاقے کو ’اروناچل پردیش‘ تسلیم نہیں کیا، مودی کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے‘چینی وزارت خارجہ کا انتباہ

اتوار 22 فروری 2015 14:00

بیجنگ/ نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 22فروری 2015ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے چین کے ساتھ لگنے والے متنازعہ سرحدی علاقے کے دورے پر بیجنگ حکومت نے نئی دہلی سے باضابطہ احتجاج کیا ہے۔

(جاری ہے)

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بیجنگ حکومت نے کبھی متنازعہ علاقے کو ’اروناچل پردیش‘ تسلیم نہیں کیا۔ بیجنگ حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مودی کے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ چین بھارت کی شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش کے علاقے کو جنوبی تبت کا نام دے کر اپنا علاقہ قرار دیتا ہے۔ 1962ء کی انڈو چائنہ لڑائی میں اس علاقے پر مختصر وقت کے لیے چین نے قبضہ بھی کر لیا تھا۔

متعلقہ عنوان :