شرجیل انعام میمن ذاتی مفادات کی تکمیل کیلئے صوبے بھر کے غریب عوام بالخصوص محنت کشوں کو تنگ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ، عبدالقیوم

جمعرات 26 فروری 2015 16:36

کراچی(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔26 فروری 2015) لیبر فرنٹ کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کے جزل سیکریٹری عبدالقیوم نے فرنٹ کے عہدیداروں کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ،صوبائی وزیر بلدیات اور چیئرمین شرجیل انعام میمن اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل کیلئے صوبے بھر کے غریب عوام باالخصوص محنت کشوں کو تنگ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے یہ سندھ کی تاریخ کی واحد صوبائی حکومت ہے جس نے محنت کشوں کو کبھی کچھ نہیں دیا سوائے پریشانیوں حق تلفیوں اور لوٹ مار کے ،انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر کے احکامات پر ایم ڈی واٹربورڈ نے اپنے ایک نادرشاہی حکم نامہ کے ذریعے واٹربورڈ کے غریب محنت کشوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اکاوٴنٹس سندھ بنک میں کھلوالیں آئندہ ان کی تنخواہیں سندھ بنک سے ہی ادا کی جائیں گی اور جو ان کے اس ظالمانہ حکم کی تعمیل نہیں کرے گا اس کی تنخواہ روک لی جائے گی انہوں نے کہا کہ وزیر بلدیات کی اس انوکھی منطق کا کوئی سبب نہیں ہے شرجیل میمن اور واٹربورڈ انتظامیہ اس بات کی وضاحت کرے کہ اس نادرشاہی حکم نامہ اچانک اجراء کی ضرورت آخر کیوں پیش آئی اور یہ بھی واضح کیا جائے کہ سندھ بنک کے ذریعے اچانک تنخواہوں کے اجراء سے ادارے اور صوبائی حکومت کو کیا فوائد حاصل ہوں گے، انہوں نے کہا کہ اس ظالمانہ اقدام سے ادارے کے تقریبا ً 6000 پینشنرز جو ملک کے دیگر حصوں میں آباد ہو گئے ہیں اور اپنے علاقوں کی بنک برانچوں سے پنشن حاصل کرکے گزربسر کررہے ہیں وہ اب کس طرح ہر ماہ پینشن حاصل کرسکیں گے ،اب ان کو پینشن کیلئے ہر ماہ سندھ آنا پڑے گا کیوں کہ سندھ بنک کی برانچیں گنی چنی ہیں وہ بھی صرف صوبہ سندھ میں ہی ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ بنک کی صرف 58 برانچیں ہیں ان میں سے 9صرف ڈیفینس میں ہیں ،لیاری ،بلدیہ سرجانی کے ٹو ،حب ڈیم اور آوٴٹ اسٹیشن میں اس بنک کی کوئی برانچ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ وزیر بلدیات ادارے کی انتظامیہ سے ساز باز کرکے ذاتی مفادات اور لوٹ مار کیلئے ادارے کے تقریباً ایک لاکھ محنت کشوں اور پینشروں کوپریشان کرنا چاہتے ہیں واٹربورڈانتظامیہ کرپشن کرنے والوں کی سرپرستی کے بجائے ادارے سے کرپشن کے خاتمہ کیلئے اقدامات کرے ،صوبائی وزیر بلدیات اور ایم ڈی واٹربورڈ نے اگر فوری طورپر اپنا یہ نادرشاہی حکم نامہ واپس نہ لیا تو پھر واٹربورڈ کے غیور محنت کش بھرپور احتجاج پر مجبورہوں گے ،لیبر فرنٹ محنت کشوں کے حقوق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے نہیں دے گی انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ ادارے میں سالہاسال سے سی بی اے کے نام پر لوٹ مار کرنیوالی نام نہاد مزدور یونینیں اس مسئلہ پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں انہیں سوچ لینا چاہئے کہ اگر انہوں نے روش نہ تبدیل کی اور لوٹ مار بدعنوانی بند کرکے محنت کشوں کیلئے آواز بلند نہیں کی تو واٹربورڈ کے محب وطن غیور اور محنتی مزدور ان کا قبلہ خود درست کردینگے۔

متعلقہ عنوان :