بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے حقیقی نمائندوں کوسینٹ میں بھیجاجائے ،سعد رفیق/سردار اختر جان مینگل،

بلوچستان کوبندوق کے زورپرکوئی فتح نہیں کرسکتااورنہ ہی پاکستان پراپنی مرضی مسلط کر سکتا ہے، تمام قوتوں سے مل کرامن کے قیام کویقینی بنایاجاسکتاہے، بلوچوں کو تیسرے درجے کاشہری بنناقبول نہیں،مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 4 مارچ 2015 23:29

بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے حقیقی نمائندوں کوسینٹ میں بھیجاجائے ..

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنماء وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق اوربلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے ضروری ہے کہ حقیقی نمائندوں کوسینٹ میں بھیجاجائے بلوچستان کوبندوق کے زورپرکوئی فتح نہیں کرسکتااورنہ ہی پاکستان پراپنی مرضی مسلط کرسکتاہے تمام قوتوں سے مل کرامن کے قیام کویقینی بنایاجاسکتاہے بلوچستان کے شہریوں کوتیسرے درجے کاشہری کسی صورت بھی بنناقبول نہیں کرینگے اس لئے بلوچستان کے لوگوں کوپہلے درجے کاشہری تسلیم کرکے ساتھ لیکرچلناہوگاان خیالات کااظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل سے ان کی رہائش گاہ پرملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیااس موقع پر وفاقی وزیرمملکت میرجام کمال‘صو بائی وزیر شیخ جعفرخان مندوخیل‘مسلم لیگ(ن) کے مرکزی نائب صدر سردار یعقوب ناصر‘صو بائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ‘نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی ‘بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی‘رکن صوبائی اسمبلی سردار درمحمد ناصر‘میرحمل کلمتی ،آغاحسن بلوچ ایڈووکیٹ،میرعبدالرحمن مینگل،میراکبرمینگل،ساجدترین ایڈووکیٹ،عوامی نیشنل پارٹی کے بلوچستان اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈرانجینئرزمرک خان اچکزئی،بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی)کے سیداحسان شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے‘سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ سعد رفیق سے میری دیرینہ اور بھائیوں جیسے تعلقات ہیں ملاقات کے دوران گلے شکوے ضرور کیے لیکن بلوچی روایات کے مطابق ہم ان سے ملنے خود جاتے تھے لیکن وہ یہاں آئے ہیں جس پران کے شکر گزار ہیں انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران ماضی اور مستقبل پر تبادلہ خیال کیا گیااور یہ محسوس کیا ہے کہ رابطوں کومزید بہتر بنایاجائیگا انہوں نے کہاکہ ہمارے رابطے لوڈشیڈنگ یا ٹاور اڑانے کی وجہ سے منقطع نہیں ہوئے لیکن ان کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے دونوں جانب سے کوششوں کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے گلے شکوے اور تحفظات ختم کرنے کیلئے واحد ذریعہ بلوچستان کے مسائل پر توجہ دینا ہے کیونکہ بلوچستان کو ہر وقت میں نظر انداز کیاگیا ہے جس کی وجہ سے حالات آج اس نہج پرپہنچ چکے ہیں انہوں نے کہاکہ اس وقت بھی بلوچستان کے عوام میں احساس محرومی برقرار ہے بلوچستان کے لوگوں کو ساتھ لیکرچلناہے تو انہیں پہلے درجے کا شہری تسلیم کرنا ہو گا کیونکہ بلوچستان کے لوگوں کوتیسرے درجے کا شہری کسی بھی صورت قبول نہیں کرینگے اور نہ ہی اپنے مفادات پر خاموش بیٹھیں گے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں آباد پشتون بلوچ ہزارہ آباد کار سب کو اپنا اپنادرجہ ملناچاہئے اس موقع پرپاکستان مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنماء وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ سردار اختر جان مینگل کے امیدوار کی کامیابی کیلئے ہم دعاگوں ہیں ہمارے اور سرداراختر جان مینگل کے رابطوں میں دیر ہو گئی ورنہ ہم ضرور ان کے سینٹ امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالتے انہوں نے کہاکہ اس وقت بریف کیس بھرکر آنے والوں کا راستہ روکنا ضروری ہے کیونکہ بلوچستان کے مسئلے اور مسائل حل کرنے کیلئے سینٹ میں سیاسی نمائندوں کی اشدضرورت ہے جن میں جمعیت علماء اسلام‘پاکستان مسلم لیگ(ن)‘بلوچستان نیشنل پارٹی‘پشتونخواملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی جس کی نمائندگی ضروری ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسائل حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت بھرپور کوششیں کررہی ہے لیکن بندوق کے زور پر نہ کوئی مسئلہ حل ہو گا اور نہ ہی یہ مسائل کا حل ہے کیونکہ بلوچستان کوکوئی بھی بندوق کے زورپرفتح اورپاکستان پر کوئی بھی بندوق کے ذریعے اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتا یہاں کے انتہاء پسند وں کو امن میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ بی این پی (مینگل) سے ہمارے جو رابطے تھے ان کو دوبارہ موثر بنانے کیلئے بھرپور کوشش کرینگے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے عوام کے تحفظات دور کرکے صوبے میں تعلیم ادارے بنائینگے تاکہ نوجوانوں کوجدیددورکے مطابق زیورتعلیم سے آراستہ کیاجاسکے۔

متعلقہ عنوان :