میرپورآزادکشمیر سکول ٹیچرز آرگنائزیشن نے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کو مطالبات کی عدم منظوری پر راست اقدام کی دھمکی دیدی

جمعرات 5 مارچ 2015 13:59

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05مارچ۔2015ء) آزادکشمیر سکول ٹیچرز آرگنائزیشن نے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کو اپنے مطالبات کی عدم منظوری پر راست اقدام کی کام دیدی ہے۔ پہلے مرحلے میں آفیسر ایسوسی ایشن کے ہمراہ اپنے بازہ پر سیاہ پٹیاں باندی جائیں گی دوسرے مرحلے میں انٹر میڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈ میرپور کے زیر اہتمام امتحانی ڈیوٹیوں کا بائیکاٹ کیا جائے گااور تیسرے مرحلے میں راست اقدام کے تحت آزادکشمیر بھر میں تعلیمی بائیکاٹ کر کے پرامن احتجاج جلسے جلوس کیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار سکول ٹیچرز آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان سابق میڈیا ایڈوائزر چوہدری مطلوب حسین بزمی نے اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ عرصہ چار سال سے آزادحکومت کے محکمہ تعلیم،وزارت تعلیم،چیف سیکرٹری اور وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے مسائل حل کرنے کی باربار یقین دہانی کرائی تھی مگر چار سال سے پے سکیلز ریوائز نہیں کیے جا رہے اور نہ ہی قومی تعلیمی پالیسی 2009پر مکمل طور پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اساتذہ میں سخت تشویش پائی جاتی ہے انھوں نے کہا کہ ٹیچرز آرگنائزیشن نے عرصہ آٹھ سال سے کسی قسم کی احتجاج یا ہڑتال نہیں کی چونکہ آرگنائزیشن مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور بات چیت کے ذریعے اپنی حکمت عملی کے تحت مسائل کے حل کی خواہاں رہی ہے تاکہ اساتذہ کو سڑکوں پر نہ لایا جائے اور تدریسی ماحول بھی خراب نہ ہو مگر افسوس کی بات ہے کہ ارباب بااختیار ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اور تعلیمی پالیسی 2009کا مکمل نفاذ کرنے میں اس وقت تک ناکام رہے جس کی وجہ سے شعبہ تعلیم کے لیے بے شمار مسائل پیدا ہو چکے ہیں۔

انھوں نے ٹیچرز آرگنائزیشن کے ان جاندار قائدین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جو تنظیم کے پلیٹ فارم سے اساتذہ کے مسائل کو اجاگر کر رہے ہیں انھوں نے کہا کہ جاندار تنظیمی رہنماؤں کو ہر سطح پر قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔مطلوب حسین بزمی نے تحصیل ،ضلعی،ڈویژنل اور مرکزی عہدیدران پر زور دیا ہے کہ وہ کال کی حمایت میں اتفاق ، اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے رہیں انھوں نے حکومت آزادکشمیر سے پرزور مطالبہ کیا کہ تعلیمی پالیسی 2009کو مکمل طور پر نافذ کرنے اور پے سکیلز ریوائز کر کے تمام ایڈھاک ریلیفیز کو بنیادی تنخواہ میں ضم کیا جا ئے انکم ٹیکس کی چھوٹ حسب سابق بحال رکھی جائے ۔

بہبود فنڈ کی کٹوتی صوبائی سطح کے مطابق کی جائے۔ پرائمری اساتذہ سکیل B-9اور جونےئر اساتذ ہ سکیل B-14کوٹائم اسکیل دیا جائے تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی دور کی جائے تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات عمارت چار دیواری ،بجلی ،پانی فراہم کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :