سرینگر جموں ہائی وے پر گزشتہ تین روز سے پھنسے ہوئے مسافروں کا احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 5 مارچ 2015 15:16

جموں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05مارچ۔2015ء) مقبوضہ کشمیرکے سرمائی دارلحکومت جموں میں سرینگر جموں ہائی وے پرگزشتہ تین روز سے پھنسے ہوئے سینکڑوں افراد نے کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مظاہرین کا کہنا تھا کہ انکی حالت انتہائی ابتر ہے اور ان کے پاس خود کو گرم رکھنے اور کھانے پینے کا کوئی انتظام نہیں ہے اوران کے ساتھ موجود خواتین اور بچوں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا ہے ۔

گذشتہ تین دنوں سے شاہراہ پرپھنسے ہوئے ہزاروں افراد جموں کی سڑکوں پر اپنا سامان لئے بیٹھے ہیں اور ان میں سے متعدد کے پاس کھانے پینے کا بھی کوئی سامان نہیں ہے ۔ سینکڑوں کشمیریوں نے جموں کے بس اڈے پر جمع ہوکر کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

(جاری ہے)

احتجاج کرنے والے کشمیر یوں اور خطہ چناب سے تعلق رکھنے والے مسافروں نے صحافیوں کو بتایا کہ گذشتہ تین دنوں سے سرینگر جموں شاہراہ بندہونے کی وجہ سے وہ جموں کی سڑکوں پر اپنے بچوں اور سامان کو لیکر پڑے ہوئے ہیں لیکن کٹھ پتلی انتظامیہ کو انکی کوئی فکر نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ذمہ دار ان کی حالت کا پتہ لگانے کیلئے نہیں آیا۔

انہو ں نے کہا کہ وہ اپنے اہل وعیال سمیت کھلے آسمان تلے راتیں گزارنے پر مجبور ہیں اور شدید سردموسم کی وجہ سے بیشتر لوگ بیمارہو چکے ہیں۔مظاہرین نے بی سی روڈ پر دھرنا دیا جس کے باعث سڑک کے دونوں اطرا ف گاڑیوں کی آمد رفت معطل ہو گئی ۔شاہراہ پر پھنسے ہوئے مسافروں نے انتظامیہ سے انہیں فوری طورپر محفوظ مقاما ت پر منتقل کرنے اور مفت ہوائی سروس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ادھر شاہراہ کے اس طرف بھی قاضی گنڈ میں سینکڑوں مال اور مسافر برادار گاڑیاں ا ور ٹرک بھی مسلسل پھنسے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :