معیشت ،سیاست،سیاسی پارٹیوں اور جمہوری ایوانوں میں چند سیاسی خاندان قابض ہیں ، اس قبضہ گروپ میں صلاحیت ہے نہ ہی صالحیت ، کسان ،مزدور اور ہاری کو جب تک زراعت اور کارخانے کی پیداوار میں حصہ دار نہیں بنایا جاتا ملک سے غربت ختم ہو سکتی ہے نہ معیشت بہتر ہو سکتی ہے،امیر جماعت اسلامی ونو منتخب سینیٹرسراج الحق کی اوکاڑہ پریس کلب میں پریس کانفرنس

ہفتہ 7 مارچ 2015 19:47

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔7 مارچ۔2015ء) امیر جماعت اسلامی ونو منتخب سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ معیشت ،سیاست،سیاسی پارٹیوں اور جمہوری ایوانوں میں بھی چند سیاسی خاندان و سیاسی شخصیات ہی قابض ہیں اس قبضہ گروپ میں صلاحیت ہے اور نہ ہی صالحیت ۔کسان ،مزدور اور ہاری کو جب تک زراعت اور کارخانے کی پیداوار میں حصہ دار نہیں بنایا جاتا ملک سے غربت ختم ہو سکتی ہے نہ معیشت بہتر ہو سکتی ہے۔

وہ ہفتہ کو یہاں اوکاڑہ پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پنجاب کے پارلیمانی قائد ڈاکڑ وسیم اختر ،ضلعی امیر ڈاکٹر لیاقت علی کوثر،سٹی امیر رضوان احمد اور دیگر مقامی راہنما بھی موجود تھے سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں ہر قسم کے قبضہ گروپوں کے خلاف ہمیں جہاد کرنا ہو گاکیوں کہ محض سرمایہ کی بنیاد پر ان طبقات میں ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے انہوں نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ، سیاستدان ، بیوروکریسی جب اپنے اپنے مسائل سے فارغ ہوں گے تو عوام کے مسائل کی طرف بھی توجہ دیں گے لیکن ایسا ہونا نظر نہیں آرہا۔

(جاری ہے)

اس وقت ملک میں تمام قومی بینک پہلے سے ہی بڑے سرمایہ داروں کو قرض دے رہے ہیں جب کہ عام زمیندار ، کاشتکار،کاروباری افراد کو قرضہ کی سہولت گارنٹی کے بغیر حاصل نہ ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اس پہلو پر سنجیدگی سے توجہ دے کیونکہ اس وقت ملک میں غریب آدمی کی شناخت و گارنٹی اس کا قومی شناختی کارڈ ہی ہے۔حکومت مزدور،عام کاروباری طبقات اور کاشتکاروں کو بلا سو دقرضے جاری کرے۔

انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک میں زراعت کے لئے کسان کو گرین ڈیزل اور بجلی سبسڈی پر حاصل ہیں جب کہ ہمارے ہیں زراعت پر کوئی سبسڈی نہیں دی جا رہی جس وجہ سے زرعی مداخل مہنگے ہیں اور کاشتکار کو زراعت سے کچھ حاصل نہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت زرعی ٹیوبویلوں کے لئے فلیٹ ریٹ کا اجراء کرے انہوں نے کہا ہے کہ گندم کی پرانی فصل کے بڑے ذخائر گوداموں میں موجود ہیں اور نئی فصل سر پر آن پہنچی ہے حکومت گندم کا ایک ایک دانہ خرید کرنے کے لئے پابند ہے انہوں نے کہا کہ اگر گندم زیادہ ہے تو کم قیمت پر غریب کو مہیا کی جائے ۔

انہوں نے زراعت پر جنرل سیلز ٹیکس ختم کرنے کا پر زور مطالبہ کیا ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ بہتر ہوتا اگر حکومت خود بلدیاتی انتخابات منعقد کرواتی لیکن اب سپریم کورٹ کے حکم کے بعد حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے کی پابند ہو گئی ہے

متعلقہ عنوان :