سری نگر مظفرآباد دوطرفہ تجارت منشیات سمگلنگ تنازعہ، گرفتار تاجر کا جسمانی ریمانڈ ختم ،سیشن کورٹ ہٹیاں بالا نے 17مارچ تک جوڈیشل ریمانڈ پرتھانہ چناری منتقل کر دیا

جمعرات 12 مارچ 2015 16:25

ٓچناری(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2015ء) سری نگر مظفرآباد دوطرفہ تجارت منشیات سمگلنگ تنازعہ گرفتار تاجر کا جسمانی ریمانڈ ختم سیشن کورٹ ہٹیاں بالا نے 17مارچ تک جوڈیشل ریمانڈ پرتھانہ چناری منتقل کر دیا تفصیلات کے مطابق منشیات سمگلنگ تنازعہ میں گرفتار مشتاق ولد عبدالخالق ساکنہ امبور کی درخواست ضمانت سیشن جج ہٹیاں بالا منیر احمد فاروقی نے مسترد کرتے ہوئے ملزم کو 17مارچ تک جوڈیشل ریمانڈ پر تھانہ پولیس چناری منتقل کرنے کے احکامات جاری کر یئے جبکہ گرفتار تاجر کے برادرنسبتی بابر ولد غلام حسین ساکنہ گڑتھامہ چناری کی درخواست ضمانت پر بحث15مارچ کو ہو گی اس کیس میں راولپنڈی سے گرفتار کیئے گئے پراپرٹی ڈیلر منیب گیلانی جس پر الزام ہے کہ اس نے مشتاق میر کو گھر کرایہ پر لے کر دیا تھا کی درخواست ضمانت پر بحث 14مارچ کو کی جائے گی جبکہ مذکورہ کیس میں چکوٹھی ٹریڈ سینٹر کے سیکیورٹی گارڈ چوہدری انور کو ضمانت پر رہاکر دیا گیا ہے منشیات سمگلنگ کیس کے اہم کردارتاحال گرفتار نہیں کیئے جا سکے ہیں ایک ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود پولیس ان کو گرفتار کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے تاہم کیس کے اہم کرداروں کی گرفتاری کیلئے پولیس چھاپے ماررہی ہے معلوم ہوا ہے کہ کشمیری تاجر مشتاق میر کے ذریعے مال مقبوضہ وادی بھیجنے والے افراد کا تعلق صوبہ کے پی کے سے ہے دریں اثناء جموں کشمیر جائینٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سیکریٹری اطلاعات اعجازمیر نے مطالبہ کی ہے کہ چکوٹھی اور تیتری نوٹ کراسنگ پوائینٹ سے منشیات سمگلنگ میں ملوث اصل مگرمچھوں کو گرفتار کیا جائے اور انہیں قانون کے مطابق کڑی سزا دی جائے منشیات کا مکروہ دھندہ کرنے والے انٹرا کشمیر ٹریڈ بند کرنے کے درپے ہیں اور پاک بھارت تعلقات کو خراب کرنا چاہتے ہیں اعجاز میر نے کہا ہم انٹرا کشمیر ٹریڈ کو بند کیئے جانے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہوں نے وفاقی و آزادکشمیر حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ انٹرا کشمیر ٹریڈ کو منشیات اور تنازعوں سے پاک کرنے کیلئے ترجیعی بنیادوں پر چکوٹھی اور تیتری نوٹ کراسنگ پوائینٹس پر جدید وہیکل سکینرز کی تنصیب کی جائے تا کہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے اس کے علاوہ انٹرا کشمیر ٹریڈ کی کامیابی اور مزید فروغ کیلئے ضروری ہے کہ پاک بھارت حکام آر پار کشمیری تاجروں کی مشاور سے دوطرفہ تجارتی لسٹ اپ ڈیٹ کریں تا کہ انٹرا کشمیر ٹریڈ میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہو۔

متعلقہ عنوان :