ترجمان جامعہ سندھ جامشورو کی سینڈیکیٹ کی الیکشن میں شکست یافتہ ریفارمیسٹ گروپ کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ پر لگائے گئے الزامات کی تردید

جمعرات 12 مارچ 2015 22:54

حیدرآباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 12 مارچ 2015ء) ترجمان جامعہ سندھ جامشورو نے سینڈیکیٹ کی الیکشن میں شکست یافتہ ریفارمیسٹ گروپ کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ پر لگائے گئے الزامات کو رد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پولنگ کے مرحلے کے دوران یونیورسٹی انتظامیہ بلکل غیر جانبدار رہی۔ ڈاکٹر اظہر علی شاہ کی جانب سے جانبداری کے الزامات لگانے والا عمل سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔

اپنے جاری کردہ بیان میں ترجمان نادر علی مغیری نے کہا کہ سینڈیکیٹ کے الیکشن رجسٹرار غلام محمد بھٹو کی نگرانی میں بلکل غیر جانبدار اور شفاف انداز میں منعقد کیے گئے۔ پولنگ کا عمل یونیورسٹی کے قائدے و قانون کے عین مطابق یقینی بنایا گیا، جبکہ بیلٹ پیپر کے دونوں طرف سیریل نمبر کے ہونے کا الزام بھی غلط اور من گھڑت ہے۔

(جاری ہے)

بیان کے مطابق ووٹنگ والا عمل بلکل راز میں رکھا گیا اور اساتذہ نے مکمل آزادی اور اپنی مرضی کے مطابق اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں پیلنز میں شامل امیدوار یونیورسٹی انتظامیہ کے لیے قابل قدر ہیں اس لیے یہ کہنا بلکل غلط ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے صوفی گروپ کی حمایت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ کے دوران کسی بھی استاد کو نہ تو ہراساں کیا گیا اور نہ ہی دھمکیاں دی گئیں۔ بیان کے مطابق جب بھی دو پینلز/پارٹیاں یا لوگوں میں مقابلہ ہوتا ہے تو ایک کامیاب ہو تا ہے دوسرا ناکام ہوتا ہے، اس لیے ہارے ہوئے امیدواروں کو شکست قبول کرکے کامیاب امیدواروں سے تعاون کرنا چاہیے تاکہ حقیقی جمہوری روایات کی عکاسی کی جاسکے اور یونیورسٹی کے پرامن تعلیمی ماحول میں الزامات والی سیاست جنم نہ لے سکے۔

انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے عمل کے دوران کسی بھی امیدوار یا استاد نے دھاندلی کی شکایت نہیں کی کہ انتظامیہ کی جانب سے صوفی گروپ کو جتوایا جا رہا ہے۔جبکہ شکست کے بعد خوام خواہ الزام تراشی والا عمل منفی سیاست اور معاملات کو جان بوجھ کر الجھانے اورمسائل پیدا کرنے کی کوشش ہے جس کی مذمت کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :