الطاف حسین کا رینجرز کی رپورٹ پر شدید تحفظات کا اظہار

عمیر صدیق سے میرا کوئی تعلق نہیں، رینجرز افسران گرفتار،افراد سے تشدد کرکے منفی بیانات لیے جارہے ہیں، یم کیو ایم کو تنہا کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ ہمارے ساتھ نا انصافی کرنے والے رینجرز افسران سن لیں انہیں مقافات عمل سے گزرنا پڑے گا، ایم کیو ایم قائد کا بیان

ہفتہ 14 مارچ 2015 23:45

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) قائد متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین نے رینجرز کی رپورٹ پر شدید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ عمیر صدیق سے میرا کوئی تعلق نہیں رینجرز کے افسران گرفتار افراد سے تشدد کرکے منفی بیانات لیے جارہے ہیں۔ یہ بیانات گرفتار افراد کے نہیں بلکہ 1992 ء کے تیار شدہ بیانات ہیں آج 1992 ء کی تاریخ دوہرائی جارہی ہے 1992 میں بھی زبردستی بندوق کی نوک پر ایسے بیانات لیے گئے تھے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے لندن سے جاری بیان میں کیا الطاف حسین نے کہا ہے کہ جھوٹے اور منافق پر الله کی لعنت ہو بخدا میں عمیر صدیق کو نہیں جانتا عمیر صدیق کا مقدمہ کھلی کچہری میں چلایا جائے پتہ لگ جائے گا عمیر کیاکہتا ہے رینجرز والوں نے تشدد کے ذریعے اپنی مرضی کے بیانات لیے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام جماعتوں کے عسکری ونگ موجود ہیں مگر صرف ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا جارہا ہے ایم کیو ایم کو تنہا کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

ہمارے ساتھ نا انصافی کرنے والے رینجرز افسران سن لیں انہیں مقافات عمل سے گزرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کے افسران در حقیقت فوج کے افسران ہیں اور فوج کی مرضی سے کراچی میں ہمارے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے۔ نواز شریف میں فوج کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ اور نہ ہی نواز شریف سے ہمیں کوئی امید ہے کہ آپریشن وہ آپریشن بند کروائیں گے۔

ہمارے خلاف ہونے والی نا انصافی 1992 ء میں بھی متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف ہونے والا آپریشن رکوانے کو نواز شریف کو کہا لیکن وہ بھی نہ رکوا سکے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جو بغیر خرید و فروخت کے اسمبلی میں مڈل کلاس طبقے کی نمائندگی کرتی ہے لیکن مقتدر حلقوں کو عوام کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے والے پسند نہیں۔ ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کراچی کی عوام سے ان کے حقوق کے محافظ چھیننے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیشہ میری قربانی لی گئی اور میں ہمیشہ قربانی دیتا رہا میرے بھائی اور بھتیجے کو شہید کیا گیا اور اب میرے بھانجے کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ میں نے انیس قائم خانی اور عماد صدیق کو ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کی وجہ سے نہیں نکالا تھا الطاف حسین نے کہا کہ رینجرز کے افسران اپنی ناکامی چھپانے کیلئے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں سے تشدد بندوق کی نوک پر منفی بیانات لے رہے ہیں۔