ہمارے ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی خودکفالت کے لیے پنجاب کے زرعی تحقیقاتی اداروں کے سائنسدان موثر منصوبہ بندی کے تحت تحقیقی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، ڈاکٹر عابد محمود

پیر 16 مارچ 2015 15:12

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2015ء) ہمارے ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی خودکفالت کے لیے پنجاب کے زرعی تحقیقاتی اداروں کے سائنسدان موثر منصوبہ بندی کے تحت تحقیقی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ان تحقیقی کاوشوں کے نتیجہ میں گزشتہ سال پنجاب میں زرعی شعبہ کی کارکردگی بہتر رہی ہے اور صوبہ میں گندم ، کپاس اور چاول کی ریکارڈ پیداوار حاصل ہوئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچرریسرچ پنجاب نے سیکرٹری زراعت بلوچستان کی ہدایت پر فضل الرحمن ڈائریکٹر ایگری کلچرل ریسرچ آلو ،پیشین اور محمد سلیم ڈائریکٹر ایگری کلچرل ریسرچ ژوب بلوچستان کے ہمراہ قلات ،پشین ، ژوب ،زیارت ودیگر علاقوں کے ترقی پسند کاشتکاروں کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس وفد میں بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں کے کاشتکار ارباب امیر احمد، عطا محمد ، حاجی محمد نورن، اللہ نواز ،حاجی رحمت اللہ، عبدالقدوس ، عزیز اللہ اورشوکت پانیزئی شامل تھے ۔

ڈاکٹر مخدوم حسین ڈائریکٹر گندم ، ڈاکٹر شاہد نیاز ڈائریکٹر سبزیات اور چوہدری صلاح الدین ڈائریکٹر تیلدار اجناس نے بھی بریفنگ میں حصہ لیا۔ڈاکٹر عابد محمودایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کی تیار کردہ گندم اقسام 95فیصد ،کپاس کی اقسام 90فیصد ،دھان اورکماد کی اقسام پاکستان میں 100فیصد رقبہ پر، کاشت ہورہی ہیں جو کہ ادارہ کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ ادارہ میں1ہزارزرعی سائنسدان زرعی تحقیقی کام سر انجام دے رہے ہیں جن میں سے 150سے زائد پی ایچ ڈی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان دنیا میں کنو پیدا کرنے والا تیسرا بڑ املک ، کپاس پیدا کرنے والا چوتھا بڑا ملک ،گندم پیدا کرنے والا پانچواں ،کمادپیدا کرنے والا آٹھواں اور دھان پیدا کرنے والابارواں بڑا ملک ہے۔ڈاکٹر مخدوم حسین نے بریفنگ میں بتایا کہ زرعی تحقیقاتی ادارہ گندم کی تیار کردہ نئی اقسام گلیکسی 2014، پنجاب 2011اور فیصل آباد 2008 گندم کی رسٹ بیماری کے خلاف قوت مدافعت کی حامل ہیں اور ان کی پیداواری صلاحیت 90من فی ایکڑ سے زائد ہے۔

ڈاکٹر شاہد نیازنے بتایا کہ پاکستان میں سبزیوں کے کل کاشتہ رقبہ کا 50فیصد اور پیداوار کا 60فیصد حصہ پنجاب سے حاصل ہوتا ہے ۔پنجاب میں موسم گرما و سرما میں 36سے زائد سبزیات کاشت ہوتی ہیں ۔ادارہ سبزیات کے زرعی سائنسدانوں کی مسلسل کاوشوں کے نتیجہ میں پنجاب میں سبزیات کی 55سے زائد اقسام کاشت کے لیے منظور کی گئی ہیں۔ چوہدری صلاح الدین نے بتایا کہ زرعی تحقیقاتی ادارہ
تیلد ار اجناس کی تیار کردہ سورج مکھی ، سرسوں اور کینولہ کی نئی اقسام کی تیاری سے134کروڑ روپے کا درآمدی بیج کا بجٹ کم ہوکر صر ف 31کروڑ روپے رہ گیا ہے۔

وفدنے ادارہ میں قائم نمائشی سنٹر، غذائی اجناس اور بائیوٹیکنالوجی ریسرچ لیبارٹریز کے علاوہ گندم ، سبزیات اور تیل دار اجناس کے تحقیقاتی فیلڈ کا بھی دورہ کیا

متعلقہ عنوان :