Live Updates

بیرسٹر سلطان محمود چوھدری کی جارحانہ اننگز جاری۔ خانپور سے مسلم لیگ ن اور مسلم کانفرنس کے سرکردہ لوگ پی ٹی آئی میں شامل، چودھری اورنگزیب، چودھری عبدالخالق، چودھری نثار، چودھری بنارس، چودھری محمد آصف، چودھری طارق ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن چھوڑ پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے

ہفتہ 21 مارچ 2015 17:11

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2015ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وکشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوھدری کی جارحانہ اننگز جاری۔ خانپور سے مسلم لیگ ن اور مسلم کانفرنس کے سرکردہ لوگ پی ٹی آئی میں شامل، چودھری اورنگزیب، چودھری عبدالخالق، چودھری نثار، چودھری بنارس، چودھری محمد آصف، چودھری طارق ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن چھوڑ پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے۔

ٹھیکیدار چودھری مختار، چودھری ریاض، چودھری وقار، چودھری اصغر، چودھری اختر اپنے کنبے قبیلے سمیت مسلم کانفرنس چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہو گئے۔ بن خرماں کی معروف سیاسی شخصیت چودھری محمد منیر، ملک آصف بھی بیرسٹر سلطان محمود چودھری کے قافلے میں شامل ہوگئے۔ نیو سٹی سیکٹر B، چتر پڑی، سیکٹر F/1، خانپور، سنگھوٹ، بن خرماں کے مقامات پر جلسہ نما انتخابی میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا کہ زرداری ہاؤس کے دو نوکر کشمیر پر حکومت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

نواب شاہ اور فیصل آباد کے دو نوکروں کے سامنے وزیراعظم مجید ایسے کھڑا ہوتا ہے جیسے غلام اپنے آقا کے سامنے کھڑا ہوتا ہے۔ مجید کی کرپشن اپنی جگہ ایک بڑا المیہ ہے لیکن مجید نے کشمیریوں کی غیرت اور ریاست کے تشخص کا بھی ملیا میٹ کرکے رکھ دیا ہے۔ میں بن خرماں کی جتنی خدمت کرنا چاہتا تھا سچ بات یہ ہے کہ اُتنی خدمت نہیں کرسکا۔ جب پہلی دفعہ وزیراعظم کو ساتھ لے کر بن خرماں کا دورہ کیا تو اُس دورے کے دوران بن خرماں کے مسائل کے حوالے سے بھی وزیراعظم مجید کو تفصیلات بتائیں مگر وزیراعظم نے اس پر کوئی توجہ نہ دی۔

بعد ازاں مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کو تفصیلات بتائیں مگر وزیراعظم نے اس طرف بھی کوئی توجہ نہ دی۔ میرپور کے مسائل کے حوالے سے وزیراعظم نے میری تمام تجاویز کو مسترد کردیا۔ جس سے میرے وزیراعظم کے ساتھ اختلافات بڑھتے چلے گئے۔ میرپور شہر میں عوامی حقوق کے بلند و بانگ دعوے کرنے والے چودھری مجید نے جان بوجھ کر اور منظم سازش کے تحت میرپور شہر کو مسائلستان کے حوالے کردیا تاکہ میری عوامی پوزیشن کمزور کی جا سکے۔

میں نے پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت تک اپنے تمام تر تحفظات رکھے مگر اعلیٰ قیادت نے اس طرف کوئی توجہ نہ دی کیونکہ پیپلزپارٹی کے معاملات جن کے سپرد تھے انہیں لوگوں کے مسائل سے زیادہ فکر اپنی منتھلی قسط کی ہوتی تھی جو وہ اپنے دو ملازموں کے ذریعے چودھری مجید سے وصول کرتے تھے۔ جب میرے پاس اصلاحِ حال کا کوئی چارہ کار نہ رہا تو میں نے تحریک انصاف میں جانے کا فیصلہ کرلیا کیونکہ عمران خان پاکستان کے اندر ظلم اور جبر کے نظام کے خلاف برسرِ پیکار تھا۔

اُس نے پاکستان کے وڈیروں، مُک مکا کی سیاست کرنے والوں اور ٹیکس چوروں کے خلاف علمِ بغاوت بلند کیا ہوا تھا۔ آزادکشمیر میں میں نے بھی ظلم اور جبر کے خلاف ساڑھے تین سالوں سے بغاوت کا اعلان کیا ہوا تھا۔ میرا اور عمران خان کا مشن ایک ہی تھا۔ اس لیے میں تحریک انصاف میں شامل ہوگیا۔ ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم کے دوران میرپور کے لوگوں نے ایک مرتبہ پھر عملاً یہ ثابت کردیا ہے کہ دنیا کی تمام تر سازشیں ایک طرف میرا میرپور کی عوام سے رشتہ کبھی بھی متزلزل نہیں ہو سکتا۔

نیو سٹی سیکٹر Bتعبیر شاہ کی رہائش گاہ پر منعقدہ انتخابی میٹنگ سے تعبیر شاہ، جبار منہاس ایڈووکیٹ، خواجہ شہزاد لون، راجہ جمیل، چودھری فاروق، رؤف مغل، سابق امیدوار اسمبلی چودھری رزاق آف سماہنی، کائنات حبیب، شبیر بندرالوی، چودھری اقبال، اور دیگر نے خطاب کیا۔ چتر پڑی کی انتخابی میٹنگ سے چودھری ریاض نے خطاب کیا۔ جبکہ F/1کی انتخابی میٹنگ سے عاطف قریشی، ثاقب قریشی، ظفر بنگش، شوکت محمود جنجوعہ، قاری عبدالرشید، ناصر حسین قریشی اور دیگر نے خطاب کیا۔

سنگھوٹ کے مقام پر انتخابی میٹنگ سے سابق ایڈمنسٹریٹر بلدیہ چودھری سلطان آف سنگھوٹ، چودھری مظہر ایڈووکیٹ، حاجی جاوید اکرم، منظور مدنی، مظہر، چودھری گلبہار، چودھری اقبال، ٹھیکیدار صابر اور دیگر نے خطاب کیا۔ جبکہ خانپور کی انتخابی میٹنگ سے چودھری اورنگزیب، چودھری خالد، ڈاکٹر معروف، سائیں رفیق، چودھری طارق، صاحبزادہ میاں عمر بخش، محمد آصف، چودھری انور اور دیگر نے خطاب کیا۔

جبکہ محلہ محمدی بن خرماں کی انتخابی میٹنگ سے سابق کونسلر چودھری ایوب، سابق کونسلر چودھری محمد اختر، چودھری منیر، ملک آصف، رؤف مغل، کائنات حبیب، اسلم عوامی، ارسلان چودھری اور دیگر نے خطاب کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے انتخابی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ 25مارچ کو تحریک انصاف کے قائد عمران خان میرپور کے اندر تشریف لا رہے ہیں۔

25مارچ کا جلسہ آزادکشمیر ہی نہیں بلکہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔ میری آپ سب سے اپیل ہے کہ اُس جلسے میں بھرپور شرکت کریں۔ 29مارچ کو صبح نماز کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر پہنچنا شروع ہوجائیں۔ جب تک پولنگ مکمل نہ ہوجائیں تب تک پولنگ اسٹیشن پر رہیں۔ پولنگ اسٹیشن سے جو رزلٹ لیں اُس پر پریزائیڈنگ افسر کے دستخط ہونے چاہئیں۔ ہمارے مخالفین دھاندلی کی کوشش کررہے ہیں لیکن ہم کسی صورت دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات