دریائے جہلم اورپونچھ میں غلاظت کی وجہ سے منگلا ڈیم کا پانی آلودہ ہو چکا ہے‘رمضات دت ایڈووکیٹ

واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ ناجائز قبضہ کی نذر ہو چکے ہیں جنہیں واگزار کروانا اور ماحول کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے جائیں

اتوار 22 مارچ 2015 13:32

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2015ء) عالمی یوم آب ،آزادکشمیر بھر میں آبی ذخائر کے کنارے تقریبات ،پانی قدرتی نعمت ہے کو آلودگی سے بچانے اور اس کے بہتر استعمال کا عزم ،تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر اینگلرز ایسوی ایشن جو آب ،ماحولیات اور جنگلات کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہے نے آبی ذخائر کنارے پانی کے عالمی دن کے موقع پر تقریبات شروع کر دیں۔

تقریب کی صدارت تنظیم کے صدر رمضان دت ایڈووکیٹ نے کی ۔پہلی نشست میں سٹیج کے فرائض ماسٹر اللہ دتہ کے انجام دےئے۔ تقریب سے راشد حسین صابری، آرکیٹکٹ ذوالفقار علی، قاضی محمد اسلم، فیاض مغل، عاصم جنجوعہ ایڈووکیٹ، مرزا قیوم ،عثمان دت اور دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ماسٹر اللہ دتہ نے کہا کہ پانی اور اس کے ذخائر کی حفاظت ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے ۔

(جاری ہے)

دریائے جہلم اورپونچھ میں غلاظت کی وجہ سے منگلا ڈیم کا پانی آلودہ ہو چکا ہے ۔ڈیم میں سیوریج کا پانی داخل ہونے سے بدبودار ہو گیا ہے۔ ذوالفقار علی نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ ناجائز قبضہ کی نذر ہو چکے ہیں جنھیں واگزار کروانا اور ماحول کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے جائیں۔انھوں نے زور دیا کہ منگلا ڈیم کے اندر نہراپر جہلم کا آبیانہ اور مچھلی کی آمدن منگلا ڈیم کے متاثرین کی بحالی اور جنگلات کے فروغ پر خرچ کی جائے ۔

عاصم جنجوعہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ شہر کی واٹر سپلائی لائن سیوریج لائنوں کے ساتھ بچھائی گئی ہیں جن سے شہری آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔اینگلرز کے صدر محمد رمضان دت ایڈووکیٹ نے واضح کیا کہ پانی اللہ کی عظیم نعمت ہے اس کو احتیاط سے استعمال کریں ۔بہتر صحت کے لیے گھریلو صارفین اپنی ٹنکیاں تواتر سے دوماہ بعد صاف کروائیں اور ابال کر پانی پیں۔

انھوں نے اعلان کیا کہ منگلا ڈیم سمیت دیگر آبی ذخائر کنارے پانی کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریبات میں پانی کے علاوہ دیگر مسائل کو زیر غور لایا جائے گا جنھیں ذرائع ابلاغ کے ذریعے حکومتی اداروں کو یاداشت پیش کی جائیں گی۔انھوں نے آزادحکومت اور کورین کمپنی کے مابین گلپور پاور پراجیکٹ معاہدہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے خوش آئند اور بجلی کے بحران کم کرنے کا ذریعہ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت اینگلرز ایسویسی ایشن سے کیے گئے وعدوں کے مطابق میرپور کو بین الاقوامی شہر بنانے ،متاثرین منگلاڈیم کو بحال کرنے ،خطہ کو لوڈشیڈنگ سے مستشنی کرنے ،منگلا اوررام کوٹ قعلوں سمیت بھٹو پارک اور دیگر تفریح گاہیں عوام کے لیے کھولی جائیں ۔

انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں70%پانی آلودہ ہو گیا ہے ۔مہلک بیماریوں کے سدباب کے لیے فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب تمام اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر کی جائے ۔لوکل گورنمنٹ کے پاس تمام جمع شدہ چشموں کی رپورٹس پر WHO،عالمی بینک سمیت دیگر عالمی اداروں کی وساطت سے پانی کو آلودگی سے بچانے کے اقدامات کیے جائیں۔انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے یواین واٹر کے مطابق 1950سے اب تک دنیا کی توانائی کی طلب میں6گنا اضافہ ہو چکاہے جبکہ آبی ماہرین کے مطابق 2050تک دنیا کی خوراک کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے 70فیصد اضافی خوراک چاہیے ہو گی جس کے لیے 50فیصد اضافی پانی درکار ہو گا خوراک کے ماہرین کے مطابق ایک کلو گندم پیدا کر نے کے لیے 5.1کیوبک میٹر پانی درکار ہو گا جبکہ ایک کلو بڑے گوشت کی پیدوار کے لیے گندم کے مقابلے میں 20گناہ زیادہ پانی درکار ہو گا۔

2025تک اوسط ہر تین میں سے دو ملک پانی کی کمی کا شکار ہو ں گے جبکہ 2ارب چالیس کروڑ افراد کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہو گا۔انھوں نے واضح کیا کہ جموں کشمیر دنیا بھر میں آبی ذخائر کا منبہ ہے اس لیے ہمیں اس اللہ کی نعمت کو محفوظ کرنے کے اقدامات کرنے چاہیں۔

متعلقہ عنوان :