الطاف حسین کیخلاف کوئی دستاویزات برطانوی ہائی کمشنر کے حوالے نہیں کیں ، الطاف حسین کی رینجرز کو دی گئی دھمکیوں اور ایف آئی آر سے متعلق آگاہ کیا،چوہدری نثار علی خان،

برطانوی ہائی کمشنر کی واپسی پر آئندہ کے لائحہ عمل بارے بتائینگے ، صولت مرزا کی پھانسی کی نئی تاریخ یکم اپریل مقرر کی ہے ، توسیع کا فیصلہ ایوان صدر ہی کرے گا ، آئندہ ہفتے نئی ای سی ایل پالیسی لائینگے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق تاحال نہیں ہوسکی ،کراچی میں گورنر راج کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کرونگا، ملک میں 9فوجی عدالتیں قائم کردی گئی ہیں ۔ پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 24 مارچ 2015 21:00

الطاف حسین کیخلاف کوئی دستاویزات برطانوی ہائی کمشنر کے حوالے نہیں ..

اسلام آباد( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 مارچ 2015ء ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ الطاف حسین کیخلاف کوئی دستاویزات برطانوی ہائی کمشنر کے حوالے نہیں کیں ، الطاف حسین کی رینجرز کو دی گئی دھمکیوں اور ایف آئی آر سے متعلق آگاہ کیا ، برطانوی ہائی کمشنر کی واپسی پر آئندہ کے لائحہ عمل بارے بتائینگے ، صولت مرزا کی پھانسی کی نئی تاریخ یکم اپریل مقرر کی ہے ، توسیع کا فیصلہ ایوان صدر ہی کرے گا ، آئندہ ہفتے نئی ای سی ایل پالیسی لائینگے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق تاحال نہیں ہوسکی ،کراچی میں گورنر راج کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کرونگا، ملک میں 9فوجی عدالتیں قائم کردی گئی ہیں ۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لیڈر کی اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ دستاویزات برطانوی سفیر کے حوالے کی ہیں برطانوی سفیر کو وہی باتیں بتائیں ہیں جو میڈیا میں آچکی ہیں ایف آئی آر سے متعلق آگاہ کیا اور رینجرز کو دی گئی دھمکیوں اور تقریر کے حوالے سے بتایا ۔

(جاری ہے)

برطانوی ہائی کمشنر کو بتایا کہ آپ کا شہری دھمکیاں دے رہا ہے برطانیہ کا قانون اس صورتحال میں کیا کہتا ہے ۔

برطانوی سفیر واپس آئینگے تو پھر کوئی لائحہ عمل بارے بتائینگے کراچی میں جو آپریشن ہورہا ہے اس کا مینڈیٹ ایم کیو ایم سمیت تمام جماعتوں نے دیا ہے ایم کیو ایم ایک سیاسی جماعت ہے اسے قائم و دائم رہنا چاہیے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ صولت مرزا کے بیانات کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں صولت مرزا کی سزا بلوچستان حکومت کی درخواست پر موخر کی اب یکم اپریل مقرر کی ہے وزیراعظم کی ایڈوائس پر اب ایوان صدر ہی سزا میں التواء کرنے کا فیصلہ کرسکتا ہے ۔

حکومت نے سزائے موت کی سزا بحال کرکے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شفقت حسین کی پھانسی موخر کرنے کے لیے کوئی دباؤ نہیں ہے ان کے عمر کے تعین تک سزا موخر رہے گی شفقت حسین کی پھانسی کا معاملہ سیاسی نہیں کسی کی جان کا مسئلہ ہے شفقت حسین کے معاملے پر کچھ لوگ پاکستان کو بدنام کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے نئی ای سی ایل پالیسی لائینگے تین سال سے زیادہ کسی کو ای سی ایل میں نہیں رکھا جائے گا کسی کے بیان پر ای سی ایل میں نام نہیں ڈالینگے ۔

ای سی ایل میں ساڑھے آٹھ ہزار لوگوں کے نام ہیں جو نہیں ہونے چاہیے ۔ ایک سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق تاحال نہیں ہوسکی کراچی میں گورنر راج کے بیان پر انہوں نے کہا کہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں 9فوجی عدالتیں قائم کردی ہیں جہاں کیسز کو تین مراحل سے گزارنے بعد بھیجا جاتا ہے ۔