افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا میں تاخیر قیام امن کیلئے تباہ کن ہے، افغان طالبان،امریکی صدر کا افغانستان میں افواج کے قیام کو بڑھانے کا فیصلہ امن مذاکرات کو متاثر کرے گا، امریکا کی شکست تک جنگ جاری رکھیں گے،10 ہزار فوجی ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد

بدھ 25 مارچ 2015 22:45

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2015ء) افغان طالبان نے امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا میں تاخیر کو ملک میں جاری قیام امن کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان امریکا کے خلاف اپنی لڑائیاں جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا افغانستان میں افواج کے قیام کو بڑھانے کا فیصلہ امن مذاکرات کو متاثر کرے گا، اس سے امن کے روشن ہونے والے امکانات ایک بار پھر معدوم ہوگئے جب کہ ہم امریکا کی شکست تک جنگ جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ایک لاکھ امریکی فوجی افغان سرزمین پر موجود تھے وہ اس وقت بھی ہمیں شکست نہیں دے سکے اور اب جب کہ صرف 10 ہزار فوجی یہاں موجود ہیں تو وہ طالبان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔واضح رہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے گزشتہ روزوائٹ ہاوس میں افغان صدر سے ملاقات کے دوران اعلان کیا تھا کہ اس سال افغانستان سے 5 ہزار امریکی فوجیوں کے انخلا کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے اور اب یہ فوجی مزید 2 سال تک افغانستان میں قیام کریں گے۔