لاہور،تھانہ شفیق آباد کے اہلکاروں کا مبینہ طور پر مفت روٹیاں نہ دینے پر ہوٹل کے مالک اور اسکے معذور بیٹے پر بد ترین تشدد،

اہل علاقہ کا اہلکاروں کے وحشیانہ تشدد اور ناروا رویے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ ،وزیر اعلیٰ اور آئی جی سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 29 مارچ 2015 18:45

لاہور،تھانہ شفیق آباد کے اہلکاروں کا مبینہ طور پر مفت روٹیاں نہ دینے ..

لاہور( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار29مارچ ۔2015ء) تھانہ شفیق آباد کے اہلکارمبینہ طور پر مفت روٹیاں نہ دینے پر ہوٹل کے مالک بزرگ شخص اور اسکے معذور بیٹے کو بد ترین تشدد کے بعد گھسیٹتے ہوئے تھانے لے گئے ، اہلکاروں کے وحشیانہ تشدد اور ناروا رویے کیخلاف اہل علاقہ نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس تشدد کا شکار ہونے والے بزرگ شخص بوٹا نے بتایا کہ تھانہ شفیق آباد کا کار خاص وارث نامی شخص روٹیاں لینے تنور پر آیا اور پیسے مانگنے پر مشتعل ہو گیا جسکے تھوڑی دیر بعد قریب واقع پولیس اسٹیشن کے دو اہلکار بھی وہاں آگئے جنہوں نے پیسے مانگنے پر میرے اوپر تشدد شروع کر دیا ۔

(جاری ہے)

اس دوران مزید دو اہلکار بھی وہاں پہنچ گئے جنہوں نے میرے معذور بیٹے ظفر اقبال کو پکڑ کر مارنا شروع کر دیا ۔

وہاں موجود افراد ہمیں پولیس سے بچانے کی کوشش کرتے رہے لیکن اہلکار ہمیں تشدد کرتے اور گھسیٹے ہوئے تھانے لے گئے اور تھانے کا دروازہ بند کر کے ہمیں بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا ۔ اطلاع ملنے پر اہل علاقہ کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی جنہوں نے ہمیں پولیس سے رہائی دلائی۔ اس موقع پر مظاہرین نے تھانہ شفیق آباد کے ایس ایچ او اور اہلکاروں کے خلاف نعرے بازی کی ۔ مظاہرین نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے تشدد میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :