چھاپوں اور گرفتایوں سے لوگ خوفزدہ ہو گئے ، جرائم پیشہ یا تو حرکات چھوڑ دیں یا ایم کیو ایم : الطاف حسین

اتوار 29 مارچ 2015 21:58

چھاپوں اور گرفتایوں سے لوگ خوفزدہ ہو گئے ، جرائم پیشہ یا تو حرکات چھوڑ ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29مارچ۔2015ء) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد یا تو اپنی حرکات چھوڑ دیں یا پھر ایم کیو ایم کو خیر باد کہہ دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے چھاپوں اور گرفتاریوں سے لوگ خوف زدہ ہو گئے ہیں۔لال قلعہ گراﺅنڈ میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم تشدد پسند جماعت نہیں ہے اور کسی جرائم پیشہ شخص کا تعلق بھی ایم کیو ایم سے نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 2 سالوں میں ایم کیو ایم کے 36 کارکنان کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا اور 200 کارکنان ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے۔اطلاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے 20 کارکنان تاحال لاپتہ ہیں جن کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

(جاری ہے)

یمن میں جاری کشیدگی کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اس نازک صورتحال میں وزیر اعظم کو چاہیئے کہ آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کریں اور تمام جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا جائے کہ پاکستان کو کیا کرنا چاہیئے۔

انہوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کی جنگ میں حمایت کرنے سے پہلے پچھلی جنگوں کو یاد رکھنا چاہیئے۔انہوں نے واضح کیا کہ اس سے پہلے بھی سرد جنگ کے نتائج کا خراج آج پوری پاکستانی قوم ضرب عضب کی صورت میں ادا کر رہی ہے۔الطاف حسین کا کہنا تھا کہ دنیا کے حالات کشیدگی اختیار کر چکے ہیں جبکہ موجودہ حالات دنیا کو تیسری جنگ عظیم کی جانب دھکیل رہے ہیں۔

اس لیے پاکستان کو چاہیئے کہ تمام فیصلے مشاورت اور باہمی اتفاق رائے سے کرے تاکہ مزید مسائل سے بچا جا سکے۔ ایک مرتبہ پھر اپنے کارکنان سے مخاطب ہو کر انہوں نے سوال کیا کہ اگر کارکنان کا دل ان کی قیادت سے بھر گیا ہے تو وہ متحدہ کی قیادت چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کوئی کیا کہتا ہے انہیں فرق نہیں پڑتا لیکن وہ ملک و قوم کے مفاد میں اہم باتوں سے آگاہ کرتے رہیں گے۔

الطاف حسین نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹینر پر ایک لیڈر نے کہا تھا کہ بجلی کا بل ادا نہیں کریں گے ، اور آج وہ ایم کیو ایم کے خلاف بھی بیان بازی کر رہے ہیں۔اپنی پارٹی کی تنظیم سازی کے حوالے سے الطاف حسین نے اعلان کیا کہ ایم کیو ایم کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے انچارج کی ذمہ داری وسیم اختر کو مقرر کرتے ہیں جبکہ ان کے ساتھ امین الحق اور طارق جاوید کو الطاف حسین کی جانب سے جوائنٹ انچارج مقرر کیا گیا ہے ۔