ولیج ڈیفنس کمیٹیاں جائز ہیں تو کشمیریوں کو اسی طرز پر ہتھیار فراہم کیوں نہیں کئے جاتے۔۔۔ انجینئر رشید

منگل 31 مارچ 2015 19:53

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31مارچ۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئررشیدنے پی ڈی پی کی قیادت میں مفتی سعید کی کٹھ پتلی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ شوپیان میں بھارتی پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں بے حرمتی کے بعد قتل ہونے والی نیلوفر اور آسیہ کو انصاف فراہم کرنے کااپنا وعدہ پورا کرے اورکئی سالوں سے جیلوں میں نظربند ڈاکٹر قاسم فکتو اور دیگرتمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ بھارتی فورسز پر پتھراؤکرنے والے بے روزگار یا ان پڑھ نوجوان نہیں تھے بلکہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کے لیے جدوجہد کررہے تھے۔ انہوں نے قابض انتظامیہ سے پوچھا کہ جب نام نہاد ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے توان کو کام کرنے کی اجازت کیوں دی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ولیج ڈیفنس کمیٹیاں نہیں بلکہ دہشت گرد کمیٹیا ں ہیں اور انہوں نے جموں میں مسلمانوں پر مظالم ڈھائے ہیں اور ان کو قتل کیا ہے جس پربھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے زبردست شور مچایا۔انجینئررشیدنے کہا کہ اگر قابض انتظامیہ یہ سمجھتی ہے کہ ولیج ڈیفنس کمیٹیاں جائز ہیں تو وہ کشمیریوں کو اسی طرز پر ہتھیار فراہم کرنے کا ان کامطالبہ کیوں نہیں مانتی۔انہوں نے کہا اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ بھارت مسلمانوں پر بھروسہ نہیں کرتااور اس نے ان کمیٹیوں کو خوف کا ماحول پیدا کرنے کی چھٹی دے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کے خلاف 300مقدمات درج ہیں لیکن کرایے کے ان دہشت گردوں میں سے ایک کے خلاف بھی کاروائی نہیں کی گئی۔