ینگ ڈاکٹرز سروس سٹرکچر کے مطالبے پر عملدرآمد کیلئے دوبارہ سڑکوں پر آ گئے،آؤٹ ڈورز میں ہڑتال ،مختلف شاہراہوں پر دھرنے

ہڑتال کے باعث آؤٹ ڈور ز میں آنیوالے ہزاروں مریض بغیر علاج معالجے گھروں کو واپس لوٹ گئے ،دھرنوں کے باعث اہم شاہراہیں ٹریفک کے لئے بند رہیں،ملحقہ شاہراہوں پر بھی ٹریفک کا نظام معطل رہا، آئندہ ہفتے کے دوران دوبارہ اسی طرز پر احتجاج کیا جائیگا،مطالبات منظور نہ کیے گئے تو احتجاج میں شدت آ جائیگی‘ عہدیداروں کی گفتگو

منگل 31 مارچ 2015 22:50

ینگ ڈاکٹرز سروس سٹرکچر کے مطالبے پر عملدرآمد کیلئے دوبارہ سڑکوں پر ..

لاہور/فیصل آباد/ملتان/بہاولپور / ڈی جی خان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31مارچ۔2015ء) ینگ ڈاکٹرز نے اپنے مطالبات کے حق میں لاہو رسمیت صوبے کے سرکاری ہسپتالوں کے آؤٹ ڈور زمیں ہڑتال کر کے مرکزی شاہراہوں پر دھرنے دئیے جس سے ٹریفک کا نظام گھنٹوں معطل رہا ،ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث مختلف نوعیت کے شیڈول آپریشن ملتوی کر دئیے گئے جبکہ آؤٹ ڈور ز میں آنے والے ہزاروں مریض بغیر علاج معالجے گھروں کو واپس لوٹ گئے ،ینگ ڈاکٹرز کی طرف سے لاہور کی اہم شاہراہوں کو بلاک کرنے سے شہر بھر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا جسکی وجہ سے عام شہری بھی شدید مشکلات کا شکار رہے ۔

تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز نے پنجاب حکومت کی طرف سے سروس سٹرکچر پر عملدرآمد کا وعدہ پورا نہ ہونے اور دیگر مطالبات کے حق میں لاہور سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کے آؤٹ ڈور زمیں ہڑتال کی جسکے باعث علاج معالجے کی غرض سے آنے والے ہزاروں مریض اور انکے عزیز و اقارب شدید اذیت میں مبتلا رہے ۔

(جاری ہے)

ینگ ڈاکٹرز نے اپنے اعلان کے مطابق لاہور میں کنال روڈ ،جناح انڈر پاس ،فیروز پور روڈ،مال روڈ ، جیل روڈ ،نیلا گنبد ،سرگودھا روڈ ،فیصل آبادروڈ یا بھیمرروڈگجرات ،مری روڈ تا پنڈی جیل روڈ ،ملتان رحیم یارخان روڈ اوربہاولپور روڈ تا ڈی جی خان شاہراہ کو بلاک کر کے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا اور دھرنے دئیے جسکے باعث ٹریفک کا نظام معطل رہاجس سے ملحقہ شاہراہیں بھی دباؤ بڑھنے سے جام ہو گئیں ۔

لاہور کی اہم شاہراہیں بند ہونے سے شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا جسکی وجہ سے شہریوں کے معمولات بری طرح متاثر ہوئے ۔ ینگ ڈاکٹرز شاہراہیں بند کر کے اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔ اس موقع پر پولیس کی طرف سے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

ملتان کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے سروس اسٹرکچر کی بحالی اور دیگر مطالبات کے حق میں کام چھوڑ ہڑتال کی گئی ۔ ڈاکٹرز نے نشتر ہسپتال سے جیل روڈ تک احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی۔ فیصل آباد کے سول اور الائیڈ ہسپتالوں میں بھی ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال کی جبکہ اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز سول اور الائیڈہسپتال کے سامنے احتجاجی مظاہرے کرکے مطالبات کے حق میں اور حکومت پنجاب کیخلاف نعرے بازی کی۔

رحیم یار خان میں شیخ زیدہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال کی اور احتجاجی ریلی نکالی۔ینگ ڈاکٹرز کے عہدیداروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تین سال قبل منظور کیے جانیوالے سروس اسٹرکچر پر عمل درآمد کرایا جائے ، گریڈ 18 میں براہ راست بھرتیاں کی جائیں اور تمام ڈاکٹروں کو اگلے گریڈ میں ترقیاں بھی دی جائیں ۔ ہاؤس آفیسرز ، ٹرینی ڈاکٹرز کو تنخواہ ادا کی جائے اور ڈاکٹروں کی موجودہ تنخواہ میں بھی اضافہ کیا جائے جبکہ مریضوں کے لئے سہولتوں میں اضافہ کیا جائے ۔ ینگ ڈاکٹرز کے عہدیداروں کے مطابق آئندہ ہفتے کے دوران دوبارہ اسی طرز پر احتجاج کیا جائے گا اوراگر مطالبات منظور نہ کیے گئے تو آنے والوں دنوں میں احتجاج میں شدت آ جائے گی

متعلقہ عنوان :