فرانس ، اعلیٰ ترین مسلم رہنماوٴں کا مساجد دگنی کرنے کا مطالبہ

اتوار 5 اپریل 2015 21:23

فرانس ، اعلیٰ ترین مسلم رہنماوٴں کا مساجد دگنی کرنے کا مطالبہ

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 اپریل۔2015ء)فرانس میں مسلمانوں کے اعلیٰ ترین رہنماوٴں میں سے ایک نے ملک میں لاکھوں مسلمانوں کیلئے مساجد کی کمی پوری کرنے کیلئے اگلے دو سالوں میں مساجد کی تعداد دگنی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ہفتہ کو مغربی دنیا میں سب سے بڑے سمجھے جانے والے فرنچ اسلامی تنظیموں (یو او آئی ایف) کے اجتماع پر دلیل بوبکر نے کہا کہ یورپ میں مسلمان برادری کے حوالے سے سب سے بڑے ملک میں موجود 2200 مساجد ناکافی ہیں۔

فرنچ مسلم کونسل کے سربراہ اور دارالحکومت کے قریب لی بورگ نامی ٹاوٴن میں پیرس مسجد کے ریکٹر نے اگلے دو سالوں میں مساجد کی تعداد دگنی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا 'نامکمل مساجد میں عبادات کیلئے کئی کمرے ہیں اور اسی طرح بہت سی ایسی مساجد ہیں جن کی تعمیر ہی نہیں ہو سکی'۔

(جاری ہے)

250 سے زائد مسلم ایسوسی ایشنوں پر مشتمل یو او آئی ایف کے سالانہ اجتماع میں شرکاء نے مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں پر تحمل کا مطالبہ کیا۔

اجتماع سے کچھ مہینوں قبل شدت پسند مسلح افراد نے پیرس اور اطراف میں 17 افراد کو قتل کر دیا تھا۔ان حملوں کے بعد فرانس میں 'اسلاموفوبیا' میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ رواں سال صرف جنوری میں مساجد کے خلاف حملے یا دھمکیوں کے 167 واقعات پیش آئے۔خیال رہے کہ گزشتہ سال اسی مہینے میں مساجد کے خلاف ایسے صرف 14 واقعات ریکارڈ ہوئے تھے۔فرانس کے چالیس سے پچاس لاکھ نفوس پر مشتمل مسلم اقلیت کے ساتھ تعلقات طویل عرصہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔

ملک میں کئی مواقعوں پر مئیرز نے مساجد کی تعمیر سے انکار کیا جبکہ اسکولوں اور جیلوں میں مسلمانوں کیلئے حلال کھانا فراہم کرنے پر بھی مزاحمت دیکھنے میں آئی۔یو او آئی ایف کے سربراہ امر لسفر نے کہا 'فرانس ہمارا ملک اور ہم اس کے وفادار ہیں۔ ہمیں اللہ تعالی اور ان کے پیغمبر (صلی اللہ وعلیہ وسلم) سے پیار ہے '۔بوبکر امرلسفر سے اتفاق کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ فرانس میں مسلمانوں کے احترام کیا جانا ضروری ہے۔