طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے چناری سے مظفر آباد روڈ متاثر ٹرانسپورٹروں نے مسافروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیا

پیر 6 اپریل 2015 17:35

چناری(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے چناری سے مظفر آباد روڈ متاثر ٹرانسپورٹروں نے مسافروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیا چناری سے ہٹیاں 100 روپے مظفر آباد230 روپے کرایہ وصول کیا جانے لگا ضلعی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس کی ملی بھگت سے عوام سے بھتہ وصولی کا سلسلہ جاری ہے ایس پی ہٹیاں بالا کو شکائت کے باوجود کوئی ازالہ نہ کیا جا سکا عوامی حلقوں کا شدید احتجاج تفصیلات کے مطابق حالیہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے چناری سے مظفر آباد تک روڈ متاثر ہونے سے بعض جگہ پر ٹرانسپورٹر متبادل راستہ استعمال کر رہے ہیں اور مسافروں سے زائد کرایہ وصولی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے چناری سے بائی پاس روڈ جو صرف تقریبا 5 کلو میٹر ہے جو چناری سے نیلی پل کو ملاتی ہے اور پختہ روڈ ہے جبکہ50 کلو میٹر چناری سے مظفر آباد تک سفر بنتا ہے اور متعین کرایہ 70 روپے ہے مگر ضلعی انتظامیہ بالخصوص ڈپٹی کمشنر ہٹیاں بالا کی نا اہلی کی انتہاء دیکھیں کہ عوام دن بدن مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں اور ٹرانسپورٹروں نے پولیس کی ملی بھگت سے عوام کی کھالیں اتارنا شروع کر رکھی ہیں اور چناری سے ہٹیاں کا 100 روپے کرایہ جبکہ چناری سے مظفر آباد کا 230 روپے کرایہ وصول کر رہے ہیں جبکہ چکوٹھی ،میرا بکوٹ اور پاہل سے آنیوا لے مسافروں کی مذید کھال اتاری جا رہی ہے عوامی حلقوں کی جانب سے ضلعی انتظامیہ ہٹیاں بالا، ڈپٹی کمشنر اور ٹریفک پولیس کی نا اہلی کے خلا ف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے ضلع ہٹیاں بالا میں کوئی قانون نام کی چیز ہی نہیں جگہ جگہ روڈ کے اوپر غیر قانونی اڈے ضلعی انتظامیہ ہٹیاں بالا کی ملی بھگت کی واضع مثال ہیں ہونا تو یہ چائیے تھا کہ اس مشکل وقت میں ڈپٹی کمشنر ہٹیاں بالا کو عوام کے ساتھ کھڑا ہو نا چائیے تھا اور عوام کی سہولیات کے لےئے اقدامات کےئے جاتے مگر ہٹیاں سے چناری تک آنا ڈپٹی کمشنر نے گوارہ نہ کیا جو انتہائی مایوس کن پہلو ہے عوام علاقہ چناری ، چکوٹھی اور گردو نواح نے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ ہٹیاں بالا جس میں ڈپٹی کمشنر، ایس پی سمیت جملہ انتظامی آفیسران کو فوری تبدیل کیا جائے اور ٹراسپورٹروں کو لگا م دی جائے یاد رہے تھانہ پولیس چناری اور ٹریفک پولیس کا کردار بھی انتہائی مایوس کن ہے جس کی اصلاح کی جانا ضروری ہے۔