نجی تعلیمی اداروں کا ظالمانہ فیس سٹرکچر برداشت سے باہر ہے ،پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کا بل اس سال منظور کر لیا جائیگا‘وزیر تعلیم

بل کو ایوان میں منظوری کیلئے پیش کرنے سے قبل عوام میں بحث کیلئے رکھا جائیگا،ایک دو سال میں اساتذہ کی خالی تمام آسامیاں پر کر لی جائیں گی مسودہ قانون سماجی تحفظ اتھارٹی پنجاب سمیت روزگار و بحالی معذور افراد اور لاہور آرٹس کونسل کے دو ترمیمی مسودات قوانین منظور

پیر 6 اپریل 2015 22:56

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان نے ایوان میں تسلیم کیا ہے کہ نجی تعلیمی اداروں کا ظالمانہ فیس سٹرکچر برداشت سے باہر ہے اور یہ ادارے اپنی من مانیاں کرتے ہیں ، نجی تعلیمی اداروں کیلئے پہلے سے قانون میں سقم ہے اور یہ بے ضرر ہے لیکن اب اس حوالے سے ہوم ورک مکمل کر لیا ہے اور پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کا بل محکمہ قانون کو بھجوا دیا گیا ہے جسے ایوان میں منظوری کیلئے پیش کرنے سے قبل عوام میں بحث کیلئے رکھا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جوابات اور شیخ علاؤ الدین کے نقطہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کیا ۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان نے مسودہ قانون سماجی تحفظ اتھارٹی پنجاب سمیت روزگار و بحالی معذور افراد اور لاہور آرٹس کونسل کے دو ترمیمی مسودات قوانین بھی منظور کر لئے ۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز غیر معمولی تاخیر سے دو گھنٹے 20منٹ کی تاخیر سے چار بجکر 20منٹ پر قائمقام اسپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں شروع ہوا ۔

اجلاس میں محکمہ سکولز ایجوکیشن سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے گئے ۔صوبائی وزیر تعلیم نے امجد علی جاوید کے سوال کے جواب میں کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے حوالے سے بل کی تیاری میں تمام اسٹیک ہولڈرز ‘ ماہرین تعلیم اور دیگر سے بھی مشاورت کی گئی ہے ۔ ورکنگ مکمل کرنے کے بعد اس بل کو لاء ڈیپارٹمنٹ کوبھجوا دیاگیا ہے جسکے بعد اسکی کابینہ سے منظوری لی جائے گی اور اس سال میں ہی اس بل کو ایوان میں منظور ی کے لئے پیش کر دیا جائیگا۔

اس بل کوایوان میں منظوری کے لئے پیش کرنے سے قبل عوام میں بحث کے لئے بھی پیش کیا جائیگا ۔صوبائی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے اب تک ایک لاکھ چالیس ہزار اساتذہ کی بھرتی کی ہے اور حکومت مزید چالیس ہزار اساتذہ بھرتی کرنے جارہی ہے ۔ آئندہ ایک سے دو سال میں اساتذہ کی تمام خالی آسامیاں پرکر لی جائیں گی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا کہ مسنگ فسیلیٹیز کی مد میں حکومت 30ارب سے زائد کے فنڈز خرچ کر چکی ہے ۔

جن سکولوں میں بجلی کا ترسیلی نظام نہیں پہنچ سکتا وہاں سولر کے ذریعے بجلی کا نظام دینے جارہے ہیں۔ اجلاس کے دوران آزاد رکن اسمبلی احسن ریاض فتیانہ نے اپنے سوالات کے تسلی بخش جوابات نہ آنے پر شدید احتجاج کیا جبکہ حکومتی رکن ملک محمد احمد خان نے بھی محکمے کی طرف سے صحیح جوابات شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا ۔ حکومتی رکن شیخ علاؤ الدین نے اپنی تحریک التوائے کار نمٹائے جانے پر احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ اس پر ایوان کی رائے لے لیں جس پر قائمقام اسپیکر نے رائے لی تاہم قائمقام اسپیکر نے کہا کہ آپ متعلقہ ووٹ حاصل نہیں کر سکے جس پر انہوں نے تحریک التوائے نمٹا دی جس پر شیخ علاؤ الدین اور قائمقام اسپیکر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ۔

سلمان رفیق نے فائزہ ملک کے نقطہ اعتراض پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں بتایا کہ پنجاب میں ڈینگی کا کوئی بھی مریض زیر علاج نہیں ۔ اس سال معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کی وجہ سے بے پناہ محنت کی ضرورت ہے تاہم محکمہ صحت کی طرف سے تدارک اور کلینکل تیاری مکمل کر لی گئی ہے ۔ صوبائی وزیر قانون مجتبیٰ شجاع الرحمن کی طرف سے ایوان میں مسودہ قانون ( ترمیم ) ( روزگار و بحالی ) معذور افراد پنجاب 2015اور مسودہ قانون ( ترمیم ) لاہور آرٹس کونسل 2015 پیش کئے گئے جنہیں کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا جبکہ مسودہ قانون سماجی تحفظ اتھارٹی پنجاب 2015ء کے لئے اپوزیشن کی طرف سے جمع کرائی گئی تمام ترامیم کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں جسکے بعد مذکورہ بل کو بھی ایوان نے منظور کر لیا ۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سینئر صحافی اسد ساہی کے لئے فاتحہ خوانی بھی کرائی گئی۔قبل ازیں آزاد رکن اسمبلی احسن ریاض فتیانہ کی طرف سے پری بجٹ بحث سمیٹنے کے موقع پر کورم کی نشاندہی کی گئی اور تعداد پوری نہ ہونے پر اجلاس آدھے گھنٹے کے لئے ملتوی کر دیا گیا ۔ دوبارہ اجلاس کے آغاز پر تعداد پوری ہونے پر اجلاس کی کارروائی آگے بڑھائی گئی ۔ایجنڈا مکمل ہونے کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :