سپریم کورٹ نے موبائل کمپنیوں کی انعامی سکیمیں غیر قانونی قرار دیدیا،عدالت عظمیٰ کا پی ٹی اے کو غیر قانونی عمل میں شامل کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا حکم

پیر 6 اپریل 2015 23:39

سپریم کورٹ نے موبائل کمپنیوں کی انعامی سکیمیں غیر قانونی قرار دیدیا،عدالت ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔6 اپریل۔2015ء) سپریم کورٹ نے موبائل فون کمپنیوں کی تمام انعامی سکیمیں غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو اس غیر قانونی عمل میں شامل کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ۔ مسٹر جسٹس انور ظہیر جمالی پر مشتمل تین رکنی بنچ کی طرف سے جاری تفصیلی فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ موبائل کمپنیوں کو انعامی سکیموں کی آڑ میں سادہ لوح عوام کے ساتھ فراڈ کی اجازت نہیں دی جا سکتی، سپریم کورٹ نے مزید قرار دیا ہے کہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 294 (اے) اور (بی) کے تحت شہریوں کو کسی قسم کی لاٹری یا انعامی سکیم کی طرف راغب کرنا جرم ہے۔

(جاری ہے)

موبائل کمپنیاں سادہ لوح عوام کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے لاٹری اور انعامی سکیموں کے لئے ایس ایم ایس بھجواتی ہیں اور بھاری منافع کماتی ہیں، موبائل کمپنیوں کی یہ انعامی سکیمیں غیرقانونی اور سادہ لوح عوام کے ساتھ فراڈ ہے، پی ٹی اے نے تمام موبائل کمپنیوں کو نوٹسز بھجواتے ہوئے حکم دیا تھا کہ کمپنیوں کی انعامی سکیموں کے خلاف صارفین کی شکایات بڑھ رہی ہیں، اس لئے موبائل کمپنیاں فوری طور پر یہ انعام سکیمیں روکیں، موبائل کمپنیوں نے سپریم کورٹ میں پی ٹی اے کے نوٹسز کو چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ پی ٹی اے موبائل کمپنیوں کو آزادنہ کاروبار کرنے سے روک رہی ہیں تاہم سپریم کورٹ نے کمپنیوں کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پی ٹی اے موبائل کمپنیوں کو آزادنہ کاروبار کرنے سے نہیں بلکہ غیرقانونی طریقے سے کاروبار کرنے سے روک رہا ہے جس کی قانون پی ٹی اے کو اجازت دیتا ہے۔