انٹر نیٹ کے استعمال میں محتاط رہا جائے اس کی سیکورٹی کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، آئی ٹی سیکورٹی ماہرین

امریکی کمپنیوں کے کمپوٹرزمیں اسپائی وئیرز کی بنا پر کسی بھی کمپیوٹر کے ڈیٹا تک بہ آسانی رسائی ہوسکتی ہے،ماجو میں سیمینار

منگل 7 اپریل 2015 22:15

انٹر نیٹ کے استعمال میں محتاط رہا جائے اس کی سیکورٹی کو سنگین چیلنجز ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء)انٹرنیٹ استعمال کرنے والا ہر فردجوکہ سائیبر ورلڈ کا حصہ بن جاتا ہے ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا کمپیوٹر،لیپ ٹاپ، موبائل فون، ٹیبلیٹس اور آئی پیڈ وغیرہ استعمال کرتے وقت ایک ذمہ دارانہ اور محتاط رویہ اختیار کریں کیونکہ ان کے ڈیٹا تک آسانی سے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔یہ بات آئی ٹی سیکورٹی کے ماہرین نے آج شام محمدعلی جناح یونیورسٹی کراچی کی کمپیوٹر سوسائیٹی کے زیر اہتمام بنکنگ سسٹم میں سیکورٹی چیلنجز کے موضوع پر ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی،سیمینار سے جن ماہرین نے خطاب کیا ان میں عمیر ضیاء، راحیل اقبال اور آصف شیخ شامل تھے جبکہ نادیہ قاسم نے میزبان کے فرائض انجام دئیے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ استعمال کے جہاں بے شمار فوائد ہیں وہاں یہ مسلہ بھی گھمبیر ہے کہ آپکے ڈیٹا کو کیسے محفوظ رکھا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے نے طلباء کو بتا یا کہ دنیا بھر میں مشہور امریکی کمپنیوں کے کمپوٹرز کی ہارڈ ڈسک میں اسپائی وئیرSPYWARE لگی ہوتی ہے جس کی وجہ سے امریکہ کی نیشنل سیکوریٹی ایجنسی NSA کسی بھی کمپیو ٹر کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرسکتی ہے۔

انہوں نے بتا یا کہ پاکستان میں بھی ایف آئی اے کا سائیبر کرایم ونگ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ ابھی تک کمپیوٹر کے ڈیٹا کی سیکو رٹی کے لئے کوئی مربوط سسٹم بنا یا نہیں جاسکا ہے مگر اس ضمن میں کام کیا جارہا ہے، صرف وہی ڈیٹا محفوظ رکھا جاسکتا جس کو کسی ایسے کمپیوٹر میں رکھا گیا ہو جس پر انٹرنیٹ نہ استعمال کیا جارہا ہو۔

ماہرین نے بتا یاکہ تاہم انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سیکورٹی کمپنیوں نے ڈیٹا محفوظ رکھنے کے لئے کچھ ایسے اقدامات کئے ہیں جن کے بارے میں عام پبلک کو آگاہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ماہرین نے کہا کہ بزنس کمیونیٹی کے لئے انٹر نیٹ سیکورٹی کے ضمن میں شدید خطرات کا سامنا ہے کیونکہ کاروباری مسابقت کی بنا پر ایکدوسرے کے کاروباری راز سے آگاہی کے لئے وہ سب کچھ کرلیا جاتا ہے جو اخلاقی طور پر مناسب نہیں ہوتا ہے۔