واپڈا نجکاری۔ مزدور راہنماؤں نے قومی اداروں کی نجکاری کے فیصلے کو مسترد کر دیا

بدھ 8 اپریل 2015 22:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) ٹریڈ یونینزکے نمائندگان اور مختلف سیاسی و سماجی راہنماؤں نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) اور دیگر قومی اداروں کی نجکاری کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے فیصلوں میں ملکی اور قومی مفاد کو مد نظر رکھے اور ایسی پالیسیاں تشکیل دے جو عوامی امنگوں اور محنت کش و تنخواہ دار طبقے کی خواہشات سے ہم آہنگ ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کے زیراہتمام گذشتہ روز نیشنل پریس کلب اسلام آبادکے آڈیٹوریم میں ”واپڈا نجکاری۔نقصانات اور مضمرات“ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں واپڈا سی بی اے کے ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ، ریجنل سیکرٹری حاجی ظاہر گل، محمد رمضان خان جدون، راجہ خلیل اشرف، آئیسکو انجینئرز ایسوسی ایشن کے صدر میاں دلاور شاہ، آل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن (رجسٹرڈ) کے ڈپٹی سیکرٹری محمد اکرم بندہ، متحدہ قومی محاذ کے قاضی احمد نعیم قریشی ایڈووکیٹ، پاکستان عوامی پارٹی کے حمیر رشید، پی ٹی سی ایل ایمپلائز یونین کے ملک محبوب ، راجہ مسکین (یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن)، ملک سلیم رضا (ریلوے یونین) اورکامریڈ چنگیز(پی ٹی ڈی سی)کے علاوہ دیگرمزدور راہنماؤں، سیاسی و سماجی قائدین، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ موجودہ حکومت اداروں کی نجکاری کے نام پر کارکنوں کے حقوق چھین رہی ہے اور عوام کیلئے بے چینی اور ملک کیلئے نقصان کا باعث بن رہی ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤ پر بلا سو چے سمجھے واپڈا جیسے ملکی یکجہتی کے ضامن ادارے کی توڑ پھوڑ اور منافع بخش بجلی کمپنیوں کو نجی سیٹھوں کے حوالے کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔پی آئی اے، او جی ڈی سی ایل، ریلوے، یوٹیلٹی سٹورز ، پاکستان اسٹیل ملزاور اس طرح کے دیگر قومی اداروں کی فروخت کیلئے کارروائیاں بھی جاری ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف محب الوطن حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے بلکہ محنت کش طبقے اور عوام کی بے چینی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو مختلف سیٹھوں کے حوالے کر کے کس طرح ملک بھر میں یکساں شرح سے سستی بجلی فراہم کی جا سکتی ہے۔ واپڈا کی توڑ پھوڑ اور نجکاری سے ملکی وحدت متاثر ہو گی اور بین الصوبائی تنازعات جنم لیں گے۔مزدور راہنماؤں نے کہا کہ قومی اداروں کو بیچنے کی بجائے ان میں قومی مزدور قیادت کی مشاورت سے ترقی پسندانہ اصلاحات کی جائیں، ملک میں سستی بجلی کے ہائیڈل پاور پراجیکٹ لگائے جائیں، ٹھیکیداری نظام کو فی الفور ختم کیا جائے،تمام کنٹریکٹ، ڈیلی ویجز اور ورک چارج ملازمین کو مستقل کیا جائے،ورکرز کو سوشل سکیورٹی، پنشن اور ورکرز ویلفیئر فنڈز کے تحت تمام مراعات منصفانہ طریقے سے دی جائیں، تنخواہوں اور اجرتوں میں اضافہ کیا جائے، ملک میں رائج لیبر قوانین کو عالمی ادارہ محنت کی سفارشات سے ہم آہنگ کیا جائے اور ملک میں قومی اداروں کی نجکاری کا عمل فوری طور پر روک دیا جائے۔

مزدور راہنماؤں نے حکومت کو خبردار کیاکہ آئیسکو سمیت کسی بھی ادارے کی نجکاری کی کوشش کی گئی تو تمام ٹریڈ یونینز کے ہزاروں محنت کش ایک دوسرے کے شانہ بشانہ سڑکوں پر ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :