پاک چائنہ اکنامک کوریڈور روٹ تبدیل نہیں کیاگیا ہے۔خرم دستگیرخان

افغانستان اورتاجکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ آخری مراحل میں ہے چینی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر 9ہزار 600میگاواٹ بجلی کے منصوبوں پر دستخط ہونگے۔خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس میں اجلاس سے خطاب

جمعرات 9 اپریل 2015 21:19

پاک چائنہ اکنامک کوریڈور روٹ تبدیل نہیں کیاگیا ہے۔خرم دستگیرخان

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہاہے کہ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور روٹ تبدیل نہیں کیاگیا ہے اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائیگا ، پاک چائنہ اکنامک کوریڈور روٹ ملک کے پسماندہ علاقوں سے گزرے گا ۔ مغربی کوریڈور بننے سے افغانستان اوروسطی ایشاء ممالک کے ساتھ تجارتی روابط بڑ ھیں گے ۔

ڈبلیو ٹی او کارکن نہ ہونے کے باعث ہم افغانستان کو تجارت کی مد میں مزید سہولیات دینگے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ ہوسکے ۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان اورتاجکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ آخری مراحل میں ہے اور بہت جلد پاکستان ، افغانستان اور تاجکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ ہوجائے گا جبکہ ترکمانستان اورخطے کے دیگر ممالک بھی اس ایگریمنٹ میں شامل ہونا چاہتے ہیں جس سے خطے میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے جمعرات کے رو ز خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پر چیمبر ممبران کے ساتھ ہونیو الے اجلاس میں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ رسالپور ایکسپورٹ پروسسنگ زون کا قیام جلد عمل میں لایا جائیگا جبکہ پشاور سے طورخم روڈ پر کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے متعلقہ اداروں سے بات کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ تورخم اور غلام خان میں نئے ڈرائیپورٹ قائم کیے جائینگے ۔

وفاقی وزیر غلام دستگیر خان نے کہاکہ غیر ملکی دوروں میں خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس کے ممبر ان کو بھی شامل کیاجائیگا ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی خواہش کے مطابق پورے ملک میں سڑکوں کا جال بچھایا جائیگا کیونکہ اس سے علاقائی تجارت کو فروغ ملے گا ۔ انہوں نے کہاکہ ای ڈی ایف میں چاروں صوبوں کے منصوبے شامل ہوتے ہیں اور اس میں جوبھی منصوبہ لایا جائے گا اس کیلئے فنڈز مختص کیاجائیگا ۔

انہو ں نے بزنس کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی تجارت بڑھانے کیلئے اپنا کردار اداکریں ۔انہوں نے کہاکہ آرمی پبلک سکول سانحہ کے بعد پوری قوم کی سوچ میں تبدیلی آئی ہے اور پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف سنجیدہ آپریشن شروع کیاگیا ہے جوکامیابی سے جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس آپریشن کی کامیابی کے نتائج روشن ہیں اور آنے والا دور خوشحال اور روشن پاکستان کا دور ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پشاور کے شہریوں کو ضرور تمغہ جرات اور تمغہ استقلال ملنا چاہئے کیونکہ وہ کئی سالوں سے نامساعد حالات سے گزررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں 2007 ء سے ناحق خون بہایا گیا ہے اور اب وزیر اعظم میاں نواز شریف کی قیادت میں اس خون کا انصاف ہورہاہے اور اگلے دوسالوں میں دہشت گردوں اور انتہاپسندی کے خلاف جنگ کو کامیابی سے ہمکنار کیاجائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ توانائی کے بحران کا حل شروع ہوگیا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر 9ہزار 600میگاواٹ بجلی کے منصوبوں پر دستخط ہونگے جن کی تکمیل سے 2017 ء کے آخر میں پاکستان توانائی کے بحران پر قابو پا لے گا ۔ وفاقی وزیر غلام د ستگیر خان نے کہاکہ دہشت گردی اور توانائی جیسے مسائل کا حل اسی دور حکومت میں ممکن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسائل کے حل کا آغاز ہوگیا ہے ، ہمیں مل کر اس ملک کی بہتری ، خوشحالی اورامن کیلئے کام کرنا ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :