گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی بد ترین لوڈ شیڈنگ شروع،شہری ‘ دیہی علاقوں میں دورانیہ 13سے16گھنٹے تک پہنچ گیا

مختلف علاقوں میں مینٹی ننس کے نام پر کئی گھنٹے کی مسلسل لو ڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا،پانی کی قلت نے بھی سر اٹھا لیا وزارت پانی وبجلی کی جانب سے ایسے کوئی ہنگامی اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس سے طلب اور رسد میں فرق میں نمایاں کمی ہو سکے ‘ ذرائع

ہفتہ 11 اپریل 2015 21:47

گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی بد ترین لوڈ شیڈنگ شروع،شہری ‘ دیہی علاقوں ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 اپریل۔2015ء) گرمی کی شدت بڑھتے ہی بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ بھی شروع ہو گئی ، مختلف علاقوں میں مینٹی ننس کے نام پر کئی گھنٹے کی مسلسل لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا ،بجلی کے بحران کے ساتھ پانی کی قلت نے بھی سر اٹھا لیا ۔ گزشتہ روز لاہور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے بجلی کی طلب بھی بڑھ گئی ۔

(جاری ہے)

مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی طرف سے مینٹی ننس کے نام پر کئی گھنٹے کا شٹ ڈاؤن کیا گیا جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ گزشتہ روز مختلف شہری علاقوں میں 11سے 13جبکہ دیہی علاقوں میں دورانیہ 14سے 16گھنٹے تک جا پہنچا ہے ۔بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث ٹیوب ویل نہ چلنے سے پانی کی قلت بھی پیدا ہو گئی ہے ۔ ایک ذرائع کے مطابق وزارت پانی وبجلی کی جانب سے ایسے کوئی ہنگامی اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس سے بجلی کی طلب اور رسد میں فرق میں نمایاں کمی ہو سکے ۔

متعلقہ عنوان :