تحریک حریت کی طرف سے پارٹی رہنماؤں کی گرفتاری کی شدیدمذمت

گولی نہیں بولی کی بات کرنے والے مفتی سعید اقتدار میں آتے ہی بے نقاب ہوگئے،محمد یوسف لون

اتوار 12 اپریل 2015 14:13

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 اپریل۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں وکشمیر نے بھارتی پولیس کے ہاتھوں پارٹی رہنماؤں محمد یوسف لون، بلال احمد یتو، مفتی عبدالاحد تارزو، امتیاز احمد گورو اور محمد اشرف صوفی کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ سرینگر سے جاری ایک بیان تحریک حریت کے ترجمان نے کہا کہ پنڈتوں کے لئے الگ بستیاں قائم کرنے کے بھارتی حکومت کے منصوبے کے خلاف پرامن احتجاج کرنے کی پاداش میں بھارتی پولیس نے شمالی اور جنوبی کشمیر میں حریت پسندوں کیخلاف تازہ کریک ڈاؤن شروع کیا ہے اور تحریک حریت کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کو نظربند کردیا ہے جبکہ دیگر لوگوں کو گرفتار کرنے کے لیے ان کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

تحریک حریت نے کہا کہ گولی نہیں بولی کی بات کرنے والے مفتی سعید اقتدار میں آتے ہی بے نقاب ہوگئے ہیں اور ان کے وہ تمام دعوے غلط ثابت ہوگئے ہیں جو انہوں نے انتخابی ڈرامے کے دوران اور بی جے پی کے ساتھ کٹھ پتلی حکومت بناتے وقت کئے تھے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ مفتی سعید کی زیر قیادت کٹھ پتلی حکومت نے تحریک حریت کو اسی طرح نشانہ بنانا شروع کیا ہے جس طرح عمر عبداللہ کی انتظامیہ بناتی تھی۔

ترجمان نے کہا کہ سیاسی قیدیوں کی رہائی کا وعدہ پورا کرنے کے بجائے مفتی سعید کی کٹھ پتلی حکومت نے نئی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ تحریک حریت نے پارٹی کے تما م رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم عوام کی ایک موثر آواز بن چکی ہے اور اس کو گرفتاریوں کے ذریعے سے دبایا جاسکتا ہے اور نہ اس کے کارکنوں کو خوف زدہ کیا جاسکتاہے۔