دبئی ایمبولینس سروس پر ’احمقانہ کالز‘ کا سیلاب

منگل 14 اپریل 2015 15:21

دبئی ایمبولینس سروس پر ’احمقانہ کالز‘ کا سیلاب

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اپریل2015ء)محض سردرد، کمردرد، دردِحیض، یا پالتو بلی کے بیمار ہونے پر ایمبولینس کی ضرورت نہیں پڑتی۔ لیکن 2014ء کے دوران دبئی کے باشندوں نے 60 ہزار سے زیادہ اسی طرز کے مسائل کے لیے ایمبولینس کے مرکز پر کالز کیں۔ گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق دبئی کی کارپوریشن برائے ایمبولینس سروسز نے 2014ء کے دوران ایمرجنسی سروس کے ہاٹ لائن نمبر 998 پر دبئی بھر سے ایک لاکھ پینتالیس ہزار تین سو بتیس کالز موصول کیں اور ان کا جواب دیا۔

(جاری ہے)

تاہم ان میں سے زیادہ تر کالز کسی ہنگامی نوعیت کے معاملے کے لیے نہیں کی گئی تھیں۔ 2014ء کے دوران موصول کی جانے والی کل کالز میں سے صرف 17 فیصد حقیقی معنوں میں ہنگامی نوعیت کی تھیں۔ دبئی کی کارپوریشن برائے ایمبولینس سروسز کے طبی اور تیکنیکی امور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عمر الثقاف نے گلف نیوز کو بتایا ’’آپ جب اپنے کام پر جانے کے لیے لیٹ ہورہے ہوں تو آپ کیوں ایمبولینس کو کال کریں گے؟ آپ کا ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ یہ اس سہولت کے غلط استعمال کی ایک مثال ہے۔ کچھ لوگ محض اس لیے کال کرتے ہیں کہ ان کے سرمیں درد ہوتا ہے یا انہیں اپنے گھر پر خون میں شوگر کی مقدار معلوم کرنی ہوتی ہے۔