Live Updates

حلقہ این اے 246 کے ضمنی انتخابات میں اصل مقابلہ ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے امیدواروں کے درمیان ہے ، تحریک انصاف تیسرے نمبر پر آئیگی، سراج الحق کے کامیاب جلسے کے بعد جماعت اسلامی کی پوزیشن میں مزید بہتری آئی ،جماعت اسلامی کو جے یوآئی (ف) سمیت دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کی حمایت ملنے کی صورت میں ایم کیو ایم کو شکست کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،کراچی کے سیاسی و سماجی حلقوں کا رائے کا اظہار

منگل 14 اپریل 2015 22:49

حلقہ این اے 246 کے ضمنی انتخابات میں اصل مقابلہ ایم کیو ایم اور جماعت ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اپریل۔2015ء) کراچی کے سیاسی و سماجی حلقوں نے اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ حلقہ این اے 246 کے ضمنی انتخابات میں اصل مقابلہ ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے امیدواروں کے درمیان ہے جبکہ تحریک انصاف تیسرے نمبر پر آئے گی،جماعت اسلامی کے امیرسینیٹر سراج الحق کے بڑے اور کامیاب جلسے کے بعد جماعت اسلامی کی پوزیشن میں مزید بہتری آئی ہے،جماعت اسلامی کو جمعیت علماء اسلام(ف) سمیت دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کی حمایت ملنے کی صورت میں ایم کیو ایم کو شکست کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کراچی کے سیاسی اور سماجی حلقوں میں ان دنوں کراچی کے ضمنی انتخابات کے سیاسی تجزیئے عروج پر ہیں، ملک میں عام تاثر پایا جاتا ہے کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے درمیان این اے 246 میں زبردست جوڑ پڑے گا تاہم شہر کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے اصل مقابلہ ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید اور جماعت اسلامی کے امیدوار راشد نسیم کے درمیان قرار دے رہے ہیں جو پاکستان کے طلبہ کی سب سے منظم تنظیم اسلامی جمعیت طلباء ہے ناظم اعلیٰ رہ چکے ہیں اور ان دنوں اس حلقے میں جماعت کے امیر ہیں، شہر کے سیاسی تجزیہ کار اس بات پر متفق ہیں کہ اس حلقے میں ایم کیو ایم کے بعد اگر کسی دوسری جماعت کی تنظیم پورے حلقے میں موجود ہے تو وہ جماعت اسلامی ہی ہے اور ضمنی انتخابات میں جماعت اسلامی کو اپنی مضبوط تنظیم اور تربیت یافتہ کارکنوں کی فورس کا زبردست ایڈوانٹیج حاصل رہے گا، سیاسی حلقوں کے مطابق حلقے کا انتخابی ریکارڈ اور ماضی بھی جماعت کے حق میں ہے، اس حلقے سے جماعت اسلامی 1970کے بعدسے اب تک چار دفعہ یہ نشست جیت چکی، دو دفعہ جماعت اسلامی کے مرحوم نائب امیر پروفیسر غفور اس حلقے سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے جبکہ ایک دفعہ سابق میر کراچی عبدالستار اور مظفر ہاشمی اس حلقے سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں، سیاسی تجزیہ کاروں کے نزدیک میڈیا میں تمام تر شور شرابے اور برتری کے باوجود تحریک انصاف اس حلقے میں تیسرے نمبر پر ہے، تحریک انصاف کے امیدوار اسماعیل عمران ابھی تک پورے حلقے کا دورہ بھی نہیں کر سکے جبکہ راشد نسیم نے 2008 کے انتخابات میں اس حلقے سے 33ہزار ووٹ لئے تھے جبکہ 2013کے انتخابات میں بائیکاٹ کے باوجود ان کے بیلٹ بکس سے 9ہزار سے زائد ووٹ نکلے تھے، سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق تحریک انصاف کو سب سے بڑا ڈس ایڈوانچٹک یہ ہے کہ حلقے میں پی ٹی آئی کا تنظیمی سیٹ اپ موجود نہیں سوائے چند پوش ایریاز کے پی ٹی آئی کا تنظیمی وجود نہ ہونے کے برابر ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات