وزیر اعلی ٰ پنجاب کا ”پڑھوپنجاب“ پروگرام اپنی افادیت کھونے لگا، حکومت پنجاب کے زیر کنٹرول تعلیمی اداروں میں نئے تعلیمی آغاز کے ساتھ ہی ”انگلش میڈیم “ ذریعہ تعلیم کو ختم کرنے کا اعلان

اتوار 26 اپریل 2015 18:57

وزیر اعلی ٰ پنجاب کا ”پڑھوپنجاب“ پروگرام اپنی افادیت کھونے لگا، حکومت ..

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 اپریل۔2015ء) وزیر اعلی ٰ پنجاب کے ”پڑھوپنجاب“ پروگرام کو فروغ دینے کا خواب اپنی افادیت کھونے لگا کیونکہ حکومت پنجاب کے زیر کنٹرول چلنے والے تعلیمی اداروں میں نئے تعلیمی آغاز کے ساتھ ہی ”انگلش میڈیم “ ذریعہ تعلیم کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ۔جس کی وجہ سے والدین اور بچوں میں مایوسی پھیل گئی ہے ، ایک طرف وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے صوبے میں پرائمری کی سطح پر چھوٹے بچوں کے داخلوں میں 100 فیصد اضافے کو یقینی بنانے کا ’ٹاسک “ تعلیمی اداروں کے سربراہان کو سونپا ہے ،دوسری طرف بچوں کیلئے مفت کتابیں وغیرہ اور مفت تعلیم کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے مگر امسال راولپنڈی میں پیشتر سرکاری سکولوں کو صرف ”اُردومیڈیم “ کی فری کتابیں مہیا کی گئی جبکہ کسی بھی سکول کوماضی کی طرح ”انگلش میڈیم “ نصاب کی کتابیں نہیں بھجوائی گئیں ۔

(جاری ہے)

یوں سرکاری سکولوں کے ذمہ داران نے بچوں کو” انگلش میڈیم “ کی بجائے ”اُردو میڈیم “ ذریعہ تعلیم کو اپنانے پر مجبور کرنا شروع کر دیا ۔ پیدا شدہ صورتحال کی وجہ سے والدین نے بچوں کے سکول تبدیل کئے مگر دوسرے سکول جانے پر بھی بعدازاں یہی کہا کہ حکومت پنجاب نے ”انگلش میڈیم “ذریعہ تعلیم پرائمری کی سطح پر ختم کر دیا ہے ۔اس کی وجہ سے بعض والدین نے اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولوں میں داخل کرا دیا ہے ،تفصیلات کے مطابق امسال تعلیمی سال کے آغاز پر گورنمنٹ شملہ گرلز ہائی سکول بی بلاک سیٹلائٹ ٹاوٴن میں بچیوں کو ”اُردو میڈیم “ کی ”فری کتابیں دی گئیں لیکن ساتھ ہی یہ کہا گیا کہ جو بچیاں ”انگلش میڈیم “ میں پڑھنا چاہتی ہے وہ یا تو تما م کتب باہر سے خرید کر لائیں بصورت دیگر ”اُردو میڈیم “ میں ہی پڑھیں ۔

جس پر بعض والدین نے اپنے بچوں کو ایم سی گرلز ماڈل ہائی سکول بی بلاک سیٹلائٹ ٹاوٴن میں داخل کرانے کیلئے ٹیسٹ دلوایا تو انہیں کہا گیا کہ یہاں ”انگلش میڈیم “بھی ہے مگر داخلے کے وقت انہیں یہ نوید سنائی گئیں کہ یہاں بھی ”انگلش میڈیم “ حکومت نے ختم کر دیا ہے کہ اس لئے ”اُردو میڈیم “ ہی چلے گا ۔ یوں والدین کی پریشانی اور بھی بڑھ گئی ۔

والدین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اگر پرائمری کی سطح پر بچوں اور بچیوں کو ”اُردومیڈیم “ کے ذریعے پڑھایا گیا تو چوتھی اور پانچویں کلاس میں جا کر بچے کس طرح ”انگلش میڈیم “ کو پروان چڑھا سکیں گے ۔ والدین نے اس صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ، صوبائی وزیر تعلیم کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے کہ سرکاری سکولوں جن میں گورنمنٹ شملہ گرلز ہائی سکول بی بلاک سیٹلائٹ ٹاوٴن اور ایم سی گرلز ماڈل ہائی سکول بی بلاک سیٹلائٹ ٹاوٴن وغیرہ میں پرائمری کلاسوں یعنی نرسری ، پہلی، دوسری اور تیسری کلاس میں ”اردو میڈیم “کے ساتھ ساتھ ”انگلش میڈیم “ ذریعہ تعلیم کی سہولت برقرار رکھی جائے تاکہ بچوں اور بچیوں کو بڑی کلاسوں میں حصول علم میں دشواری پیدا نہ ہو ، والدین کا کہنا ہے کہ ہر تعلیمی سال کے آغاز پر نصاب میں تبدیلی سمیت نت نئی پالیسیاں بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے کیونکہ حکومت پنجاب اور محکمہ تعلیم کے اس قسم کے فیصلے ”پڑھو پنجاب“ پروگرام کو کامیاب کرانے میں بڑی رکاوٹ ہیں ۔

اس روش سے معصوم ذہنوں پر اچھے اثرات مرتب نہیں ہوتے ۔ ا لئے وزیر اعلٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو فوری نوٹس لینا چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :