یمن ، منصور ہادی کی وفادار فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان خونریز جھڑپیں ، 90افراد ہلاک ، متعدد زخمی ،جنوب مغربی شہر الجازان کے علاقے آل حراث میں اسلحے سے لدے ایک ٹرک اور ایک گاڑی کو تباہ کردیا گیا،منصور ہادی کے وفاداروں نے ایران کی حمایت یافتہ حوثیوں سے بہت سے علاقے واپس لے لئے ، مکینوں کی گفتگو

اتوار 26 اپریل 2015 22:23

صنعاء(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اپریل۔2015ء) یمن کے تین شہروں میں صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان خونریز جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں 90افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے میڈیارپورٹ کے مطابق یمن کے جنوبی اور جنوب مغربی شہروں مآرب ،تعز اور عدن میں صدر ہادی کے وفادارسرکاری فوجیوں ،ان کے اتحادی مسلح قبائلیوں پر مشتمل عوامی مزاحمتی کمیٹیوں اور حوثی باغیوں اور ان کے اتحادی علی عبداللہ صالح کے وفادار فوجیوں کے درمیان لڑائی ہوئی تعز کے بعض مکینوں نے بتایا ہے کہ منصورہادی کے وفاداروں نے تزویراتی اعتبار سے اہمیت کے حامل اس شہر میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا سے بہت سے علاقے واپس لے لیے ہیں۔

حوثی جنگجووٴں نے ان علاقوں پر قریباً ایک ماہ قبل قبضہ کر لیا تھا اور انھیں کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا تاہم اب انھیں وہاں سے پسپا ہونا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے ظاہرہوتا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے فضائی حملوں نے حوثی باغیوں اور ان کی اتحادی ملیشیاوٴں کی کمر توڑ دی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے سرحدی محافظوں نے یمن کی سرحد کے نزدیک واقع جنوب مغربی شہر الجازان کے علاقے آل حراث میں اسلحے سے لدے ایک ٹرک اور ایک گاڑی کو تباہ کردیا ہے۔

ایک سعودی عہدے دار نے العربیہ کے نمائندے کو بتایا کہ یہ واقعہ بھی جازان کے نزدیک پیش آیا تھا اور سعودی سرحدی محافظوں نے 800 میٹر کے فاصلے سے ٹینک شکن ہتھیار سے گولہ باری کی تھی۔گذشتہ ہفتے اسی علاقے میں سعودی فورسز نے حوثیوں کے ایک گروپ پر توپ خانے سے گولہ باری کی تھی۔ حوثیوں کی ممکنہ دراندازی کو روکنے اور سرحد پر ان کی مسلح کارروائیوں کا توڑ کرنے کے لیے سعودی عرب کے ایک اور جنوب مغربی شہر نجران میں بھی سرحدی محافظوں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :