بھارتی پولیس نے حریت رہنما ء مسرت عالم بٹ کیخلاف مزید تین جھوٹے مقدمات درج کر لئے

پیر 27 اپریل 2015 16:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) سینئر حریت رہنماء مسرت عالم بٹ کیخلاف بھارتی پولیس نے مزیدتین جھوٹے مقدمات درج کرلئے جن میں ان پرتین موقعوں پر بھارت کی سلامتی کو چیلنج کرنے اور خطرہ پیدا کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ تین مقدمات پولیس سٹیشن بڈگام میں بھارت کیخلاف جنگ چھیڑنے اور بغاوت کرنے کے 15اپریل کے مقدمے کے علاوہ ہیں اوریہ مقدمات سنبھل، کرالہ گنڈ اور سوپورکے پولیس سٹیشنوں میں درج کئے گئے ہیں۔

ان پر یہ مقدمات 7مارچ کو بارہمولہ کی جیل سے چار سال کی نظربندی کے بعد رہا ہونے پر درج کئے گئے ہیں ۔ مسرت عالم بٹ پربھارتی پولیس نے21 اپریل کو پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرکے کوٹ بھلوال جیل جموں منتقل کیا تھا۔پولیس سٹیشن سنبھل میں درج مقدمے میں ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے 28مارچ 2015ء کو ضلع بانڈی پورہ کے علاقے مرکنڈل میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے خلاف اور آزای کے حق میں نعرے لگائے اور لوگوں کو بھارت کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف کھڑا ہونے کیلئے اکسایا۔

(جاری ہے)

پولیس سٹیشن کرالہ گنڈ میں درج مقدمے کے مطابق ان پر الزام لگایاگیا ہے کہ انہوں نے گن پورہ کرالہ گنڈ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لوگوں باالخصوص نوجوانوں کو ملک دشمنی پر اکسایا۔سوپور میں درج مقدمے میں مسرت عالم بٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے آرم پورہ ، ماڈل ٹاؤں اور مسلم پیرمیں عوامی اجتماعات سے اشتعال انگیز اور ملک دشمن تقریر کی۔سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کوبھارتی پولیس نے 17اپریل کو سرینگر کے علاقے حبہ کدل میں ان کے گھر سے گرفتار کرلیا تھا اور ان پر بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی دہلی سے سرینگر واپس آمدپر ریلی کے دوران پاکستان کے حق میں نعرے لگانے اورپاکستانی پرچم لہرانے کا الزام لگایا ہے۔

متعلقہ عنوان :