حکومت عوام کے مسائل کے حل میں سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے ،سینیٹرکبیراحمد

سینیٹرز فنڈز کے حوالے سے بے بس ہیں انکوترقیاتی فنڈز کے حوالے سے اختیارات دینے کی ضرورت ہے،صحافیوں سے بات چیت

منگل 28 اپریل 2015 22:42

خالق آبادمنگچر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء)نیشنل پارٹی کے رہنماء وسینیٹرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ موجودہ حکومت ہی عوام کے مسائل کے حل میں سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے تعلیم کابجٹ 4فیصد سے بڑھا کر24فیصدکرنا،دس سال سے بلوچستان کے لیے دوبجلی ٹرانسمیشن لائن کے ادھورے کام کوجلد مکمل کرنا،میڈیکل کالجز کی تعدادکو65سال سے پہلی بارایک سے بڑھا کرتین کردینا،نقل کی روک تھام ،این ٹی ایس کے ذریعے تقرریاں،امن و امان کے مسئلے کوکسی حدتک کنٹرول کرنے جیسے انقلابی اقدامات کاسہراموجودہ صوبائی حکومت کے سرجاتا ہے ان خیالات کااظہار سینیٹر میرکبیراحمدمحمدشہی نے خالق آبادمنگچرکے صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ سینیٹرزکوترقیاتی فنڈز کے حوالے سے اختیارات دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اتنے بڑے نشست پرمنتخب ہونے کے باوجودفنڈز کے حوالے سے بے بس ہیں سینٹ کے حوالے تبدیلیاں ناگزیر ہیں بلوچستان میں مسائل کے توانبارہیں لیکن کچھ مسائل جلد حل طلب ہیں اورعوام کی اہم ضروریات ہے میں سمجھتا ہوں کہ اگرتعلیمی نظام کوبہتر،زرعی صارفین کوبجلی فراہمی بہتر کی جائے توانقلابی تبدیلی آئے گی اس حوالے سے موجودہ حکومت عملی منصوبہ بندی کررہی ہے تعلیم میں نقل کے خاتمے کے لیے حکومتی اقدامات ،اساتذہ کی پہلی باراین ٹی ایس کے ذریعے شفاف بھرتیاں،تعلیم کے بجٹ کوچارفیصدسے بڑھاکرچوبیس فیصدکرنا،اسکولوں کی تعمیر اوراپ گریڈیشن،یونیورسٹیوں کی تعدادایک سے بڑھا کرتین کردینا،میڈیکل کالجوں کی تعدادمیں اضعافہ جیسے انقلابی اقدامات نصف صدی کے تاریخ میں اس دوسالہ دوراقتدارمیں ہوئی ہے اس سے معیارتعلیم بہترہوگااورتعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگارکے لیے کسی وزیریامشیرپرانحصارکرنا نہیں پڑے گاجب وہ ڈگری حاصل کرے گاتوکئی روزگارکے مواقع اس کے منتظرہوگابلوچستان میں زراعت کامکمل انحصاربجلی پرہے بجلی کے حالیہ بحران پرقابوپانے کے لیے ہم متبادل ذرائع کی جانب بھرپورتوجہ دے رہے ہیں ہم ایک پروجیکٹ کے ذریعے تقریبا تیس ہزارٹیوب ویلوں کوشمسی توانائی پرمنتقل کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں اس کے علاوہ زرعی صارفین کے لیے فلیٹ ریٹ کوتین سال کے لیے بحال کیاگیاامید ہے ان اقدامات سے زمینداروں کے مسائل کسی حدتک حل ہونگے کرپشن کے خاتمے میں بھی بہت پیش رفت ہوئی ہے اس کے علاوہ گزشتہ ادوارکے مقابلے میں امن وامان کے حوالے سے بھی بہتراقدامات کیے گئے ہیں قومی شاہراہیں محفوظ ہوگئے ہیں دوسال قبل بلوچستان کے قومی شاہراہ پرکوئی سفرکرناانتہائی غیرمحفوظ تھی میں سمجھتا ہوں کہ 60سے 65فیصد امن وامان قائم ہوئی ہے اورانشاء اﷲ جلد مکمل امن قائم ہوگاایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہزارگنجی اڈہ ٹرانسپورٹروں کوہرحال میں شفٹ ہونا ہوگا کیونکہ ٹرانسپورٹرحضرات کاحکومت کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے اوراس کے علاوہ صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں رش کم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ اڈہ منتقل کیاجائے اس حوالے سے مسافروں کوسہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے میرکبیراحمد نے کہاکہ دوسالہ دوراقتدارمیں اتنے وسیع پیمانے پراقدامات ایک انقلاب کی نوید ہے لیکن نظام کوپٹڑی پرآنے کے لیے وقت درکارہیں جب پٹڑی پرآگیاتوترقی کی جانب گامزن ہونگے اورترقی ہی بلوچستان کی منزل ہے۔