مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے جاری ، بھارتی پولیس کا پرامن کشمیری مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ، آنسو گیس کی شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج متعدد افراد زخمی

منگل 5 مئی 2015 20:55

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، بھارتی پولیس کی جانب سے پرامن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال اور آنسو گیس کی شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں مکمل ہڑتال کی گئی اور تاجروں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔

تاجروں کے اتحاد کشمیر ٹریڈرز مینوفیکچررز فیڈریشن نے سرینگر میں وادی کشمیر میں مکمل ہڑتال کی کال دی تھی۔ نوجوان بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ کشمیری تاجروں نے لال چوک، مائسمہ، بڈشاہ چوک اوراسے ملحقہ تجارتی مراکز میں سیلاب زدگان کی بحالی میں عدم دلچسپی اور مفتی محمد سعید کی سربراہی میں کٹھ پتلی انتظامیہ کی عوام دشمن غیر انسانی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں۔

(جاری ہے)

تاجروں نے جب سول سیکریٹریٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تو بھارتی پولیس نے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید کو بھی سرینگر کے علاقے بٹہ مالو سے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں اور ہندو پنڈتوں کیلئے علیحدہ کالونیوں کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے سول سیکریٹریٹ کی طرف جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیری پنڈتوں کو مسلمانوں کو بھارتی فوجیوں کے مظالم ، کالے قوانین، دوران حراست قتل و گمشدگیوں، آبرو ریزی، قتل عام، جبری مشقت اور دیگر بھارتی مظالم کے رحم و کرم پر چھوڑ کر چلے جانے پر اکثریتی مسلم آبادی سے معذرت کرنی چاہیے۔ آخری اطلاعات ملنے تک نوجوانوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں جاری تھیں۔