آزادکشمیر کی یونیورسٹیز میں تقرریوں و ترقیابیوں کا پارلیمارنی کمیٹی نے ریکارڈ ایک ہفتہ میں طلب کرلیا

مسٹ یونیورسٹی میگا پراجیکٹ کی انکوائری رپورٹ بھی طلب ،ریکارڈ کی جانچ پڑتال کیلئے سب کمیٹی قائم

جمعرات 7 مئی 2015 19:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 مئی۔2015ء)آزادکشمیر کی یونیورسٹیوں میں میرٹ و قواعد کے مغائرتقرریوں کے خلاف قائم پارلیمارنی کمیٹی نے مسٹ میرپور اور مظفرآباد یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں میں ہونے والی تمام تقرریوں و ترقیابیوں کا ریکارڈ ایک ہفتہ کے اندر طلب کر لیا ،کمیٹی نے مسٹ یونیورسٹی میگا پراجیکٹ کی انکوائری رپورٹ بھی طلب کر لی ،ریکارڈ کی جانچ پڑتال کیلئے سب کمیٹی قائم ، تفصیلات کے مطابق میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (MUST) میں سابق وائس چانسلر پروفیسر نائب حسین چوہدری کے دور میں تقرریوں و ترقیابیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کی شدید شکایات پر آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کی وزیر تعلیم کالجز و ہائز ایجوکیشن مطلوب انقلابی کی سربراہی میں وزیر بحالیات عبدالماجد خان ،وزیر قانون سید اظہر گیلانی ، اپوزیشن کی جانب سے چوہدری طارق فاروق ،محمد حسین سرگالہ ،سردار سیاب خالد( محمد حسین سرگالہ پیپلز پارٹی میں شامل ہونے پر کمیٹی سے مستعفی ہو چکے ہیں ) پر مشتمل خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ،پارلیمانی کمیٹی کا خصوصی اجلاس چیئرمین کمیٹی مطلوب انقلابی کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں ممبران کمیٹی عبدالماجد خان ، سید اظہر گیلانی ، چوہدری طارق فاروق ،سردار سیاب خالد کے علاوہ سیکرٹری اسمبلی چوہدری بشارت، سیکرٹر کالجز محمود خان، مسٹ میرپور، آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد سمیت دیگر یونیورسٹیوں کی اعلیٰ انتظامیہ نے شرکت کی اور کمیٹی کومتنازعہ تقرریوں و ترقیابیوں کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے موقف اپنایا کہ ہر آسامی پر تقرری میں قانون قاعدہ اور میرٹ کا مکمل خیال رکھا گیا ہے ،جس پر اجلاس میں وزیر بحالیات عبدالماجد خان ، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر چوہدری طارق فاروق ،سابق سپیکر سردار سیاب خالد ، سیکرٹری تعلیم کالجز محمود خان( سیکرٹری کمیٹی)پرمشتمل ایک سب کمیٹی تشکیل دی گئی جسے مسٹ یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں میں کی گئی تقرریوں، ترقیابیوں اور مسٹ یونیورسٹی میگا پراجیکٹ کی انکوائری رپورٹ سمیت دیگر مطلوبہ ریکارڈ ایک ہفتہ کے اندر مہیا کرنے کی ہدایت کی گئی جس کی چھان بین کرکے سب کمیٹی جامع رپورٹ تیار کرے گی ،پارلیمانی کمیٹی کے ایک رکن کے مطابق کمیٹی کو سب سے زیادہ شکایات مسٹ یونیورسٹی میرپور اوراس کے بعدآزادکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد میں کی گئی تقرریوں وترقیابیوں کے حوالے سے ملی ہیں جہاں قانون قاعدہ اور میرٹ کی سنگین پامالی کرتے ہوئے سیاسی ، علاقائی و قبیلائی بنیادوں پر تقرریاں کرکے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا اسی لیے کمیٹی نے 5 مئی تک کا تمام متعلقہ ریکارڈ طلب کیا ہے تاکہ خلاف ضابطہ و میرٹ کے مغائر کی گئی تقرریوں میں ملوث ذمہ داران کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کے خلاف تحت ضابطہ کارروائی کی جائے اور آئندہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سیاسی اثرورسوخ ،اقرباء پروری اور علاقائی ازم کی بنیاد پرااعلیٰ منصب وحیثیت رکھنے والوں کے بیٹے ،بیٹیوں بھتیجوں،دامادوں اور قریبی رشتے داروں کی تقرری کی بجائے میرٹ پر پورا اترنے والے ایک عام آدمی جس کی کہیں بھی شنوائی نہیں اس کی تقرری ہوکر اداروں میں میرٹ اور قانون وانصاف کی حکمرانی قائم ہو سکے ۔