فلسطینی مائیں ذبح کے قابل ہیں،اسرائیلی وزیر انصاف

جمعہ 8 مئی 2015 16:11

فلسطینی مائیں ذبح کے قابل ہیں،اسرائیلی وزیر انصاف

لندن(آاُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 مئی۔2015ء)شدت نظریات کے حامل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنی نئی کابینہ تشکیل دیدی، جو اْن ہی کے ہم خیال ارکان پارلیمنٹ اور انتہا پسند جماعتوں پر مشتمل ہے، نیتن یاھو کی کابینہ میں ایک عراقی نڑاد ایسی خاتون وزیر بھی شامل ہیں جس کی اصل شہرت فلسطینیوں کے خلاف نفرت کے سوا اور کچھ نہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیتن یاھو کی مخلوط کابینہ میں شامل خاتون وزیر آئیلٹ شیکڈ عراقی الاصل یہودیہ ہیں اور ان کا تعلق دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت 'جیوش ہوم' سے ہے۔

نو ماہ قبل آئیلٹ شیکڈ کا ایک متنازعہ بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے موقف اختیار تھا کہ فلسطینیوں کی ماؤں کو ذبح کر دیا جائے کیونکہ وہ جنگجو جنم دیتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے فلسطینیوں کو ’سانپ‘ اور ’دہشت گرد‘ تک کہنے میں بھی کوئی عار محسوس نہیں کیا۔ اس وقت موصوفہ اگرچہ وزیر نہیں تھیں مگر اب تو وہ بر سر اقتدار ہیں۔فلسطینیوں کی دشمن خاتون عراقی نڑاد وزیرہ کا اصل نام آئیلٹ شاؤل ہے لیکن اس کی شہرت اصل نام کے بجائے عرفی نام آئیلٹ شیکڈ ہے جو 1976ء میں تل ابیب میں پیدا ہوئی۔

آئیلٹ اسرائیل کے ان انتہا پسند یہودیوں میں شمار ہوتی ہیں جو فلسطینیوں کی بستیوں کو تاراج کرنے کی پر زور حامی سمجھی جاتی ہیں۔گذشتہ برس جولائی اور اگست میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ کے وقت اس نے اپنے فیس بک کے صفحے پر لکھا تھا کہ ”جملہ فلسطینی قوم اسرائیل کی دشمن ہے۔ ان میں کوئی اعتدال پسند یا لبرل نہیں۔ یہ سب ہٹلری صفات کے حامل لوگ ہیں۔ ان کی ماؤں کو قتل کر دیا جانا چاہیے کیونکہ وہ جنگجووں کو جنم دیتی ہیں، ایسے جنگجو جو سانپ بھی ہیں۔آئیلٹ شیکڈ کو اب ایک وزیر کا منصب ملا ہے لیکن وہ ماضی میں بھی کسی نہ کسی شکل میں نیتن یاھو کے قریب رہی ہیں۔