حکو مت کی ناقص پالیسیو ں سے زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے ‘کاشتکار بے پناہ مسائل کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں

کسان بورڈ کے ضلعی صدر صوفی محمد رشید اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں سعید احمد کی پریس کانفرنس

منگل 12 مئی 2015 20:17

ٹو بہ ٹیک سنگھ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 مئی۔2015ء ) کسان بورڈ کے ضلعی صدر صوفی محمد رشید اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں سعید احمد نے کہا ہے کہ موجودہ حکو مت کی ناقص پالیسیو ں کے سبب زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے ،اور کلاشتکار بے پناہ مسائل کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں ،مرکز اسلامی برہان مسجد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے انہو ں نے کہا کہ بجلی ،ڈیزل ،کھاد اور زرعی ادویات کی بڑھتی ہو ئی قیمتیں زراعت کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہیں ،اور ان میں روز بروز اضافہ سمیت دیگر زراعت کش اقدامات سے ملکی معیشت کو زبر دست نقصان پہنچ رہا ہے ،جبکہ کاشتکاروں کی ہر فصل کی اونے پو نے دامو ں خریداری سے انہیں مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ فصلو ں کی کاشت بند کر دیں ،جس سے نہ صرف ملک میں غذائی اجناس کی شدید قلت پیدا ہو نے کا اندیشہ ہے ، بلکہ شبانہ روز محنت کے ذریعے دھرتی کا سینہ چیر کر زرعی اجناس اگانے والے کسان بد ترین مشکلات سے بھی دوچار ہو کر رہ گئے ہیں ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ گندم کی اوپن پالیسی کا اعلان کیا جائے ،فصل خریف کی کاشت کا پہلے پہلے سپورٹنگ پرائز کا اعلان کیا جائے ،کسانوں کو بلا سود قرضے جاری کئے جائیں، گنے کے کاشتکاروں کے اربوں روپے شوگر ملز کی طرف واجب ادا ہیں، فی الفور اس کی ادائیگی کروائی جائے ،اور زرعی مداخل پر جنرل سیلز ٹیکس ختم کیا جائے،جبکہ کھاد کی بوری پر قیمت پرنٹ کی جائے اور اسکی فروخت کو قیمت کے مطابق یقینی بنایا جائے، ٹیل کے کاشتکاروں کو پانی کی بروقت فراہمی کی جائے، سی ۔

(جاری ہے)

بی ۔ آر کی بجائے بذریعہ چیک گنے کی ادائیگی کی جائے،انہوں نے اعلان کیا کہ کسانوں کو مسائل کو حل کروانے کے لیے آج سے کسان بورڈ پاکستان ،کسان راج تحریک کا آغاز کر رہا ہے،جس کا مقصد یہ ہے کہ ملک پاکستان میں کسان راج پالیسی رائج کی جائے۔