وزیر خوراک او ر ڈی جی کے اختلافات سامنے آ گئے، نصیرآباد میں گندم خریداری مہم کی گتھی سلجھ نہ سکی

منگل 12 مئی 2015 22:48

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 مئی۔2015ء )نصیرآباد میں گندم خریداری مہم کی گتھی سلجھ نہ سکی صوبائی وزیرخوراک اور ڈائریکڑ جنرل کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے عوامی طاقت کا زور چل گیا ڈائریکڑ جنرل خوراک کو او ایس ڈی بنا دیا خریداری سینٹروں میں سنسانی کی مناظر کسانوں زمیندار محکمہ خوراک کے آفیسران کو شدید گرمی میں تلاش کرتے رہے تفصیلات کے مطابق وزیراعلی ٰ بلوچستان ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ کی خصوصی ہدایت نصیرآباد ڈویژن کے کسانوں چھوٹے زمینداروں سے سسبڈی ریٹ پر 66کروڑ روپے سے زاہد کی خطیر رقم سے گندم خریدنے کیلئے نصیرآباد منجھو شور ی چھتر ڈیرہ مراد جمالی کے علاقوں میں 26سے زائد خریدای سینٹر قائم کیئے تھے ابتدائی طور پر باردانہ کی تقسیم اور گندم خریداری میں بے ضابطگیوں کی اطلاع پر وزیراعلیٰ بلوچستان چیف سیکریڑی اور صوبائی وزیر خوراک میر اظہار کھوسہ نے نوٹس لیتے ہوئے اینٹی کرپشن اور وزیراعلی ٰ بلوچستان معائنہ ٹیم سے تحقیقات کروانے کا حکم دیا گیا جس کی وجہ سے آٹھ روز سے گندم خریداری مہم بند ہو چکی ہے اور نصیرآباد میں گندم خریداری مہم کشمکش جاری ہونے والی گتھی سلجھ نہیں سکی ہے کسان چھوٹے زمیندار باردانہ کی تلاش کیلئے محکمہ خوراک کے دفتر کا سخت گرمی میں یاترہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں ذرائع کے مطابق صوبائی وزیرخوراک اور ڈائریکڑ جنرل خوراک ایاز احمد مندوخیل کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں عوامی طاقت نے اپنا زور دکھاتے ہوئے ڈائریکڑ جنرل خوراک ایاز احمد مندوخیل کو او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے جبکہ خریداری سینٹروں میں سنسانی کی مناظر چھا گئے ہیں۔