ٹھ پتلی انتظامیہ بھارتی فرقہ پرست تنظیموں کے دباؤ پر کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت تبدیل کرنے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے، جہانگیر غنی بٹ

بدھ 13 مئی 2015 16:37

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 مئی۔2015ء) جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے چیف آرگنائزر جہانگیر غنی بٹ نے کشمیریوں کو خبردار کیا ہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ بھارت کی فرقہ پرست تنظیموں کے دباؤاور اثر و رسوخ کے تحت تحریک آزادی کو کمزور کرنے اورکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کیلئے عوام دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ۔ جہانگیر غنی بٹ نے ایک بیان میں بٹہ مالو سوپور میں پارٹی کنونشن کو کامیاب بنانے کیلئے آنے والے مندوبین کا شکریہ اداکیا ۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر کے بارے میں حریت کانفرنس کا موقف واضح ہے کہ اس دیرینہ مسئلے کو کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دینے کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے ۔ کشمیری پنڈتوں کی واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پنڈتوں کی اپنے آبائی مقامات پر واپسی کا کھلے دل سے خیر مقدم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے کہاکہ مسلم کانفرنس پنڈتوں کیلئے علیحدہ بستیاں بسانے کی ہرگز اجازت نہیں دی گی ۔

جہانگیر غنی بٹ کہاکہ کشمیر صرف کشمیریوں کا ہے اور کشمیر کی تحریک نہ صرف ایک تاریخی پس منظر رکھتی ہے بلکہ یہ کشمیریوں کے شعور میں بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر ایک حقیقت ہے اور دونوں جوہری ہمسایہ ممالک بھارت اور پاکستان اس مسئلے کی وجہ سے اپنے دفاع پر خطیر رقوم صرف کرر ہے ہیں۔جہانگیر غنی بٹ نے کہاکہ نام نہاد انتخابات دیرینہ مسئلہ کشمیر کے حل میں بالکل بھی مدد گار ثابت نہیں ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ کشمیریوں نے انتخابی ڈھونگ میں شرکت کر کے بھارت کی نام نہاد جمہوریت کو تسلیم کر لیا ہے توا سے حقیقت جاننے کیلئے اپنے سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے وعدوں کے مطابق جموں کشمیر میں رائے شماری کرانی چاہئے۔