پاکستانی طالبعلم نے برطانوی عدالت سے اپنا کیس جیت لیا،برطانوی عدالت نے ویزہ افسروں کو تعلیم کے حصول کے لئے برطانیہ آنے والےطالبعلموں سے غیر ضروری سوالات پوچھنے سے روک دیا،عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ ویزہ افسران کے قانون سے ہٹ کر کئے گئے فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 14 مئی 2015 11:06

پاکستانی طالبعلم نے برطانوی عدالت سے اپنا کیس جیت لیا،برطانوی عدالت ..

مانچسٹڑ ہائیکورٹ کے جج میک کلاسکی نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار پاکستانی طالبعلم عدنان مشتاق کے وکیل بئیرسٹر امجد ملک نے دلائل دیئے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ طالبعلم کےتعلیمی پوائنٹس اور دستاویازت مکمل ہونے کے باوجود ویزہ افسر نے اپنا اطمینان نہ ہونے پر اسکی ویزہ کی درخواست کسی قانونی جواز کے بغیرمسترد کر دی۔انہوں نے کہا کہ ویزہ افسر کا فیصلہ ہوم آفس کی پالیسی سے متصادم،غیر منصفانہ اورغیر مساوی ہے۔

عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ ویزہ افسران کے قانون سے ہٹ کر کئے گئے فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ عدالت نے فیصلے میں تحریر کیا ہے کہ غریب ممالک سے آنے والے طالبعلم یہ حق رکھتے ہیں کہ ان کا موقف درست طریقے سے سنا اور سمجھا جائے۔

(جاری ہے)

برطانیہ کے شہر مانچسٹرمیں سانحہ صفورا چورنگی کے خلاف ایسویسی ایشن آف پاکستانی لائرز برطانیہ کے وکلاء کا تعزیتی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس کی صدارتاے پی ایل کے چئیرمین امجد ملک نے کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیئرسٹرامجد ملک نے کہا کہ دہشت گردوں کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔صفورا چورنگی دہشت گردی کا واقعہ قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ پوری قوم دہشت گردوں کا پیچھا جاری رکھے گی۔

متعلقہ عنوان :