مظفر آباد‘ چائلڈ رائٹس موومنٹ آزادکشمیر کانیلم سے بھمبر تعلیم بس کارواں چلانے کا اعلان

جمعرات 14 مئی 2015 16:44

مظفرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء ) چائلڈ رائٹس موومنٹ آزادکشمیر نے نیلم سے بھمبر تعلیم بس کارواں چلانے کا اعلان کرتے ہوئے مفت اور معیاری تعلیم سے متعلق آئین کے آرٹیکل 25.A کے آزادکشمیر میں اطلاق کا مطالبہ کردیا، آرٹیکل کو چاروں صوبوں نے پاس کیا جبکہ آزادکشمیر بد قسمت خطہ ہے جہاں مفت اور معیاری تعلیم سے متعلق قانون سازی نہیں کی گئی۔

آزادکشمیر کے قانون سازوں نے اپنی مراعات میں اضافہ کے لئے اسمبلی میں متفقہ طور پر بل پاس کئے وہاں غریبوں سے متعلق قانون آرٹیکل 25-A( مفت اور لازمی )کو آزادکشمیر میں لاگو کرنے کے حوالے سے قانون سازی نہیں کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار چائیلڈ رائٹس موومنٹ کی کوارڈینیٹر نازیہ اصغر نے مظفرآباد میں میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ تعلیم کا حق ہر بچے کو حاصل ہے جس کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جا چکا ہے یہ ہر بچے کا پیدائشی و بنیادی حق ہے کہ اسے تعلیم ریاست مہیا کر ئے ایسی تعلیم جو کہ اس کی عمر کے ہر بچے کو میسر ہے جاہے وہ امیر کا بچہ ہے یہ غریب کا ایسی تعلیم جس کو حاصل کر کے وہ معاشرے کے لئے کسی کام آسکے ۔

وفاقی حکومت نے اٹھارویں ترمیم کے زریعے آئین میں آرٹیکل 25.A شامل کیا جس کے تحت بنیادی تعلیم کو ہر بچے کا پیدائشی حق قرار دیا گیا اور اس کے حوالے سے ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ تمام بچوں کو میٹرک تک مفت تعلیم فراہم کرنے کی پابند ہو گی ۔اٹھارویں ترمیم کے تحت تعلیم کو صوبوں کے دائرہ اختیار میں دیا گیا تاکہ صوبے اور ریاستیں تعلیم سے متعلق ضروری قانون سازی اور وسائل کی تشکیل ممکن بنائیں۔

پاکستان کے تمام صوبوں اور بشمول گلگت بلتستان کی اسمبلیوں نے بھی بل کی منظور کر کے فی الفور اس کو لاگو کرتے ہوئے طلبا و طالبات میں مفت کتابیں کاپیاں بستے الغرض تمام ضروریات فراہم کرنی شروع کر دیں ۔ آزادکشمیر میں بسنے والوں کی بدقسمتی یہ کہ یہاں ا بھی تک اس بل کو نہ پاس کیا گیا اور نہ ہی ارباب اختیار کی طرف سے اس کے حوالے سے کوئی آواز بلند ہوئی ۔

متعلقہ عنوان :