پاکستان کا پیسہ قوم کی امانت ہے ، کسی کو ہضم نہیں کرنے دیں گے ٗ وزیر اعظم نواز شریف

حکومت دیانتداری سے چلانے کا فیصلہ کررکھا ہے ٗ اداروں کو بھی ٹرانسپیرنٹ ہونا پڑیگا ٗ جو نہیں ہوسکتا وہ اپنا رستہ الگ کرلے کچھ اندرونی و بیرونی قوتیں پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتیں ٗسانحہ کراچی کے ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے گی ، ہمسائیہ ملک افغانستان کیساتھ مل کر دہشت گردی ختم کرینگے ٗکاشتکار کی بہتری سے ہی پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی ٗ تقریب سے خطاب

جمعرات 14 مئی 2015 20:15

پاکستان کا پیسہ قوم کی امانت ہے ، کسی کو ہضم نہیں کرنے دیں گے ٗ وزیر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کا پیسہ قوم کی امانت ہے ، کسی کو ہضم نہیں کرنے دیں گے ٗ حکومت دیانتداری سے چلانے کا فیصلہ کررکھا ہے ٗ اداروں کو بھی ٹرانسپیرنٹ ہونا پڑیگا ٗ جو نہیں ہوسکتا وہ اپنا رستہ الگ کرلے ٗکچھ اندرونی و بیرونی قوتیں پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتیں ٗسانحہ کراچی کے ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے گی ٗ اپنے ہمسائیہ ملک افغانستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو ختم کریں گے ٗکاشت کار کی بہتری سے ہی پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی ۔

جمعرات کو یہاں چھوٹے کاشتکاروں کیلئے قرضہ اسکیم کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ بڑے طبقے کا قصور اور سزا معاف ہوجاتی ہے اور ان سے پیسہ بھی ری کور نہیں ہوتا،بڑا طبقہ خود کو دیوالیہ ظاہر کرکے پیسہ ہڑپ کرجاتا ہے،یہ کسی کے باپ کا پیسہ نہیں، ملک و قوم کا پیسہ ہے، اسے صحیح ہاتھوں میں جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو دیانتداری سے چلانے کا فیصلہ کر رکھا ہے، شفاف حکومت صرف اسلام آباد کے ایوانوں میں نہیں پورے ملک میں ہوگی، پورے ملک کے اداروں کو ٹرانسپرنٹ ہونا پڑیگااگر ادارے شفاف نہیں ہوسکتے تو پھر اپنے لیے کوئی اور راستہ ڈھونڈ لیں ۔

نواز شریف نے کہاکہ پاک چین اکنامک کوریڈور بہت سے لوگوں کو ہضم نہیں ہورہا،جن میں کچھ اندرونی سیاسی قوتیں بھی شامل ہیں،اندرونی قوتیں معاشی راہداری کو اس لیے ہضم نہیں کررہیں کہ ان کی حکومت نہیں تو پھر کچھ بھی نہیں ہونا چاہیے اور بیرونی قوتیں اس لیے ہضم نہیں کر رہیں کہ وہ پاکستان کو ترقی کرتے نہیں دیکھ سکتیں ۔وزیراعظم نے کہاکہ حکومت ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور معیشت کی بحالی کی کوشش کر رہی ہے جس کیلئے صرف اسحاق ڈار کو ہی نہیں بلکہ سب کو کام کرنا ہوگا، جو کام کرتے ہیں انہیں مبارکباد دیتے ہیں اور جو کام نہیں کرتے انہیں جاگنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک مخصوص طبقہ اگر بینک ڈیفالٹ ہوجائے تو اسے کچھ نہیں کہا جاتا اور اگر کوئی عام شخص بدقسمتی سے بنک ڈیفالٹ ہوجائے تو اسے ہر طرح سے جکڑا جاتا ہے، یہ بات درست نہیں کہ مخصوص لوگ جتنا چاہیں قرضہ لے لیں اور عام افراد کو اس سے محروم رکھا جائے، وقت کی ضرورت ہے کہ اپنی اس روش کو بدلتے ہوئے پڑھے لکھے افراد کو قرضہ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنا معیار زندگی بلند کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ مالی اعتباد سے مضبوط افراد سوچیں اگر ان کے بچے ڈگریاں لے کر دھکے کھاتے پھریں تو ان پر کیا گزرے گی، یہ ناقابل قبول ہے جب کہ ہمارے بعض ادارے بھی لوگوں سے انصاف نہیں کر رہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ چھوٹے کسان پسماندگی کاشکارہیں جن کے حالات بہتربنانا ہماری ذمیداری ہے وزیر اعظم نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کو قرضوں کی فراہمی کا مقصد نچلی سطح کے لوگوں کو خوشحال بنانا ہے۔

قرضوں کی فراہمی سے چھوٹے کاشتکاروں کو پیداوار بڑھانے کا موقع ملے گا۔ چھوٹے کاشتکاروں کو جدید تحقیق سے آگاہ کیا جائے گا۔ کریڈٹ گارنٹی سکیم کے تحت بہتر پیداواری صلاحیت حاصل ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ کاشت کاروں کی صلاحیت پرپورا اعتماد ہے تاہم 65 فیصد کاشت کار صرف 5 فیصد زرعی اراضی کے مالک ہیں اوراب قرضوں کی فراہمی سے کاشت کار خوش حال ہوں گے اور کاشت کار کی بہتری سے ہی پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی وزیر اعظم نے کہاکہ جب اقتدار سنبھالا تو مہنگائی بڑھ رہی تھی، ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا اور کا گراف نیچے آ رہا تھا۔

مسائل کے حل کی کوششوں کا آغاز کیا ہی تھا کہ کچھ عناصر منفی نعرے لے کر نکل آئے تاہم ہم نے کھوکھلے نعرے لگانے والوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ترقی کا سفر جاری رکھا۔ معیشت کو مستحکم کرنے کا عمل آج پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے اپنا پیٹ کاٹ کر مسائل کو حل کر رہے ہیں توانائی کی کمی دورکرنے کیلئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ پاکستان تیزی سے ترقی کرے سانحہ کراچی پر بات کرتے وزیراعظم نے کہا کہ اسماعیلی کمیونٹی کے محب وطن لوگوں کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔

سانحہ کراچی کے ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے گی۔ دہشتگردوں کیخلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں ہارنے والی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بھی پیشرفت ہو رہی ہے ٗ اپنے ہمسائیہ ملک افغانستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو ختم کریں گے ٗ دہشت گردی کا نام ونشان خطے میں نہیں ہونا چاہیے ٗدہشت گردی کرنے والوں کو تیزی سے سزائیں ملیں گی۔