سانحہ کراچی کا اقوام متحدہ اور یورپین یونین نے نوٹس لیا ہے،لگتا ہے وہ ہمارے جوہری اثاثوں کے گرد گھیرا تنگ کریں گے، سپیکر قومی اسمبلی نے میرا دو سال سے اسمبلی سپیکر بند رکھا ہے ،انکا اپناسپیکر 5سال کیلئے بند ہونے والا ہے، مجھے اے پی سی میں نہ بلانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، خون کی ہولی کے دوران کھابے کھانے والوں بارے قوم سب کچھ جان چکی ہے

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ ورکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمدکی پریس کانفرنس

جمعرات 14 مئی 2015 22:03

سانحہ کراچی کا اقوام متحدہ اور یورپین یونین نے نوٹس لیا ہے،لگتا ہے ..

ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ ورکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمدنے کہا ہے کہ سانحہ کراچی کا اقوام متحدہ اور یورپین یونین نے نوٹس لیا ہے ایسا محسوس ہوتا ہے وہ ہمارے کلئیر ٹیکنالوجی اثاثوں کے گرد گھیرا تنگ کریں گے ایسا اور ان کے بارے میں کہہ سکتے ہیں یہ محفوظ نہیں ہیں سپیکر قومی اسمبلی نے میرا دو سال سے اسمبلی سپیکر بند رکھا انکا سپیکر پانچ سال کے لئے بند ہونے والا ہے مجھے اے پی سی میں نہ بلانے سے کوئی فرق نہیں پڑتالیکن خون کی ہولی کے دوران کھابے کھانے والوں کے بارے میں قوم سب کچھ جان چکی ہے ۔

وہ جمعرات کوملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ ضلعی صدر بابو اکر م انصاری ، ملک عتیق الرحمن ، راؤ ذوالقرنین ودیگر رہنما ہمراہ تھے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران نا اہل ، نالائق ، کم عقل اور ذہنی پستی کا شکار ہیں ملک شدید بحران میں مبتلا ہے یہ سب اچھا کی رپورٹ دے رہے ہیں کراچی کا سانحہ سندھ حکومت کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کا نتیجہ ہے بد قسمتی سے سندھ کے حکمران مہنجوداڑو کی نوادرات ہے جہاں وزیر داخلہ نام کی کوئی چیز نہیں ہے مرکز میں وزیر داخلہ کی وزیراعظم سے نہیں بنتی بڑی حد تک ملک کی ذمہ داری پاک فوج نبھا رہی ہے افغانستان ، بھارت اور دیگر ممالک کے معاملات اور اندرونی سکیورٹی کا بوجھ فوج پر ڈالا جارہا ہے کراچی جو پاکستان کا سیاسی اور اکنامک حب ہے میں ہر سیاسی جماعت کے پاس اسلحہ ہے اقوام متحدہ اور یورپین یونین نے سانحہ کراچی کا نوٹس لیا ہے یہ اس بات کی اعلامت ہے کہ ہماری حکومت ناکام ہو چکی ہے اور ایسے واقعات ہماری حساس ٹیکنالوجی کے گرد گھیرا ڈالنے کی سازش ہے ان حالات میں انتشار کو روکنے اور مکمل یکجہتی کی ضرورت ہے حکمران مجھے اے پی سی میں نہ بلائیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن جب یہ مجھے نظر انداز کرتے ہیں تو انکے معاملات الٹ ہو جاتے ہیں ملک میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے کسی جگہ بھی حکمرانوں کی گڈ گورننس نہیں ہے دو سال تک پنڈی کے لوگوں نے میٹرو بس کے منصوبے کی وجہ سے مٹی کا مزہ چکھا اب ملتان کے لوگ مزہ چکھے گے کہ انہیں پتہ چلے گا ہم کس ازیت کا شکار رہے ہیں سرائیکی صوبے میں پانی ہے لوگوں کو ہسپتالوں میں دوائی نہیں ملتی اور حکمران عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے میٹرو کے ذریعے شہنشایت کا دب دبہ دیکھنا چاہتے ہیں جتنی زیادہ قیمت دیکر ترکی سے یہ میٹر و کی پچاس بسیں حاصل کرتے ہیں اتنی قیمت میں ایک ہزار بسیں لائی جا سکتیں ہے ہم نے پنڈی میں نالہ لئی کے سیلاب کو روکنے کیلئے جو منصوبہ بنایا تھا وہ کل اس کو تسلیم کریں گے مجھے افسوس ہے کہ ملتان اتنا بڑا ائیر پورٹ ہے لیکن وہاں سے پروازیں نہ ہونے کے برابر ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاہو رکے حلقہ 122کے بارے میں جلد صورت حال سامنے آجائے گی سپیکر ایاز صادق کہتے ہیں میں انہیں بد دعا دیتا ہوں حالانکہ میں ایسا نہیں کرتا البتہ اتنا کہتا ہوں کہ سپیکر نے بلاوجہ دو سال تک میرا سپیکر بند رکھا انکا سپیکر پانچ سال کیلئے بند ہو جائے گا ۔

(جاری ہے)

جس حلقے میں بانوے ہزار ووٹوں کا وارث کوئی نہ ہو اور اس بات کا علم نہ ہوکہ 93ہزار ووٹ کس نے ڈالے ہیں اس کا اﷲ حافظ ہے پیپلز پارٹی حکمران کے ساتھ ملکر اپنے آپ کو نیب کے کیسوں سے بچانے کے لئے سیاست کر رہے ہیں پیپلز پارٹی سے کہوں گا کہ وہ نواز شریف پر بھروسہ نہ کریں کیونکہ وہ انہیں نہیں بچا سکیں گے انہوں نے کہا کہ حالات اس حدتک پہنچ چکے ہیں کہ اب مرنا ہوگا اور مارنا ہوگا اور قبضہ چھڑا نا ہوگا کا وقت آگیا ہے مرنے مارنے سے میری مراد بندے مارنا نہیں نظام کو دفن کرنا ہے کیونکہ اس وقت غریب کی حالات ابتر ہو چکی ہے اور حکمران مسائل کے حل میں رکاوٹ ہیں تمام سیاسی جماعتیں جو دھرنے کے خلاف تھیں وہ اب جوڈیشل کمیشن میں پیش ہو چکی ہیں صرف مولانا فضل الرحمن باقی ہیں جو جوڈیشل کمیشن میں نہیں گئے ملک میں مارشل لاء کا کوئی امکان نہیں فوج کی اچھی روایت یہی ہے کہ وہ جمہوریت کو سپورٹ کر رہی ہے اور پاکستان کے استحکام اور سلامتی کے کوشاں ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اگرچہ عام انتخاب کو قریب دیکھ رہے ہیں لیکن میں سوچ رہا ہوں ملک میں الیکشن ہونگے یا سلیکشن کوئی حتمی بات نہیں کر سکتا عمران خان نے 126دن تک اسلام آباد میں دھرنا دیا انہیں سانحہ کراچی کا انتہائی دکھ ہے اگر الیکشن ملتوی ہو جاتے تو وہ ملتان میں جلسہ نہ کرتے اب دو گھنٹے کا جلسہ بھی عوام کے لئے ہے عوام کو سانحہ کراچی کے موقع پر اسلام آباد میں بیٹھ کر کھابے کھانے والوں کا نوٹس لینا چاہیے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قائد اعظم سولر پارک کا حشر بھی نندی پور جیسا ہوگا انہوں نے کہا کہ میری گو نواز گو کی تحریک جاری ہے میں حلقہ پی پی 196میں پی ٹی آئی کے امیدوار رانا الجبار کی حمایت کا اعلان کرتا ہوں اور ہم نے اپنا امیدوار انکے حق میں دستبردار کروایا انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں حقیقی اپوزیشن کا کردار میں ادا کر رہا ہوں لیکن میں خورشید شاہ کا شکر گزار ہو ں جب مجھے کینیڈا جاتے ہوئے طیارے اتارا گیا تو انہوں نے اسمبلی نے اسمبلی میں آواز بلند کی عشرت عباد سندھ کے گورنر ہیں ایم کیو ایم ان سے استعفی مانگ رہی ہے تو کچھ لوگ وزیراعلی سے استعفی مانگ رہے ہیں لیکن میرے نزدیک سانحہ کراچی کی ذمہ داری وزیراعظم نواز شریف پر عائد ہوتی ہے انہوں نے سانحہ نلتر پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ کمپنی کی مشہوری کے لئے بلاوجہ سفارت کاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے لے جایا جارہا تھا ایسے واقعات نا قابل فراموش ہیں انہوں نے کہا ک موجودہ حالات میں پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا موجودہ حکمرانوں سے صوبے بنانے کی کوئی تواقع نہیں ہے کیونکہ انکی ساری توجہ لاہور پر ہے کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں عمران خان نے کہا تھا کہ ہم ملکر الیکشن لڑتے ہیں لیکشن انکے چند ساتھیوں نے غلط ٹکٹ دیے جس کی وجہ سے کم سیٹیں ملیں ۔