ارکان پارلیمنٹ اپنے حلقے میں ایک سکول اڈاپٹ کرکے ”پڑھو پنجاب ،بڑھو پنجاب“ پروگرام کی کامیابی کیلئے کردار ادا کریں‘ رانا مشہود احمد

جمعہ 15 مئی 2015 12:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 مئی۔2015ء) صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کے تعلیم دوست ویژن ” پڑھو پنجاب ‘ بڑھو پنجاب “ پروگرام کے تحت 2018 ء تک ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد بچوں کو سکولوں میں داخل کیا جائے گا جو قومی ترقی اور تعلیمی انقلاب کی جانب اہم قدم ہے جس کی بدولت کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہیں رہے گا ۔

انہوں نے یہ بات دورہ فیصل آباد کے دوران کمشنر آفس میں اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ ڈویژنل کمشنر کیپٹن(ر) نسیم نواز ‘ اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ‘ ڈی سی او جھنگ نادر چٹھہ ‘چیئرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن مہر غلام محمد جھگڑ ‘ ڈائریکٹر کالجز رانا منور ‘ ای ڈی اوز ایجوکیشن اور محکمہ تعلیم و سپورٹس کے افسران بھی اس موقع پرموجود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ صوبہ بھر کے سرکاری سکولوں میں کوالٹی ایجوکیشن کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی مہم شروع کی گئی ہے اور تعلیمی نظام میں گزشتہ سالوں کی نسبت واضح بہتری سامنے آئی ہے ۔انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ کوالٹی ایجوکیشن مہم کے سلسلے میں اپنے حلقے میں کمزور پرفارمنس کے حامل کم از کم ایک پرائمری / ایلیمنٹری سکول اڈاپٹ کرکے متعلقہ ادارہ میں معیار تعلیم بلند ‘ بچوں کے داخلے کی شرح میں اضافہ اور عدم دستیاب سہولتوں کی سو فیصد فراہمی کیلئے کردار ادا کریں ۔

صوبائی وزیر تعلیم نے ارکان اسمبلی سے کہا کہ وزیر اعلی نے ارکان اسمبلی کا سالانہ فنڈز سکولوں کی حالت زار بہتر بنانے اور کوالٹی ایجوکیشن کو یقینی بنانے سے مشروط کرنے کا عندیہ دیا ہے تاکہ سکول ایجوکیشن کی بہتری کو اولین ترجیح بنایا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ارلی چائلڈہڈ ایجوکیشن پروگرام کے تحت صوبہ کے 1200 سکولوں میں نرسری ایجوکیشن کے لئے کڈز رومز قائم کئے گئے ہیں جس کی بدولت والدین کا اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کرنے کا مثبت رجحان سامنے آیا ہے لہذا اس سال مزید ایک ہزار تعلیمی اداروں میں کڈز رومز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں سکولوں کی خطرناک عمارتوں کا سروے مکمل کر لیا گیا ہے جس کی تعمیر نو کے لئے فنڈز فراہم کئے جارہے ہیں جبکہ سکولوں کی عمارتوں کے یکساں ڈھانچے کے لئے ایک ماڈل ڈیزائن بھی متعارف کرایا جارہا ہے ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سکول کونسلز کے ممبران کی تقرری ارکان اسمبلی کی مشاورت سے کی جائے گی تاکہ دستیاب فنڈز کو شفاف اور دانشمندانہ انداز میں استعمال کیا جا سکے ۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ محکمہ تعلیم میں صوبائی سطح پر شکایت سیل بھی قائم کیا جارہا ہے جہاں سکولوں اور محکمہ تعلیم کی کارکردگی کے بارے میں موصول ہونے والی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا ۔ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ ڈویژن بھر میں پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب پروگرام پر موثر انداز میں عملدرآمد جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی کلاس روم میں حاضری سے ہی کوالٹی ایجوکیشن کو یقینی بنایا جا سکتا ہے اور محکمہ تعلیم کے افسران کو حاضری کی چیکنگ کا عمل باقاعدگی سے جاری رکھنے کی تاکید کی گئی ہے ۔

ارکان اسمبلی نے سرکاری سکولوں کواڈاپٹ کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ معیار تعلیم کو بلند کرنے سمیت سکولوں میں عدم دستیاب سہولتوں کی فراہمی کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے کوالٹی ایجوکیشن اور تعلیمی نظام کی بہتری کے حوالے سے بعض تجاویز بھی پیش کیں۔بعدازاں صوبائی وزیر تعلیم کھیل و امور نوجواناں رانا مشہود احمد خاں نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم میں کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی اور اگر کوئی شکایت سامنے آئی تو متعلقہ افسریا اہلکار کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پرائیویٹ ریگولیٹری اتھارٹی متعارف کرائی جارہی ہے جس کا مقصد پرائیویٹ سکولوں کی درجہ بندی کرکے غیر معقول فیس کی وصولی کا تدارک اور دیگر غیر قانونی اقدامات کی روک تھام کرنا ہے ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت کو اعزاز حاصل ہے کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران محکمہ تعلیم میں ایک لاکھ چالیس ہزار ایجوکیٹرز میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کئے گئے ہیں جبکہ مزید چالیس ہزار ایجوکیٹرز کی بھرتی شفاف اندازمیں جاری ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ کسی بھی امیدوار کی شکایت کے ازالہ کے لئے ریٹائرڈ ججز کی سربراہی میں کمیٹیز کام کر رہی ہیں ۔انہوں نے سرکاری کتابوں کی مارکیٹ میں فروخت اور گرلز کالج پیپلزکالونی میں ٹیچرز کی تنخواہوں سے مبینہ ناجائز کٹوتی سے متعلق شکایات کی انکوائری کا بھی حکم دیا۔

متعلقہ عنوان :