عرب ممالک پر حملوں کی صورت میں امریکا ان کے ساتھ کھڑا ہو گااورانھیں جدید ہتھیار فراہم کرے گا ، خطے میں استحکام کیلئے ایران اور خلیجی اتحادیوں کے تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں،امریکی صدر براک اوباما کی صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 15 مئی 2015 14:16

عرب ممالک پر حملوں کی صورت میں امریکا ان کے ساتھ کھڑا ہو گااورانھیں ..

کیمپ ڈیوڈ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 مئی۔2015ء) امریکی صدر باراک اوبامانے کہاہے کہ عرب ممالک پر حملوں کی صورت میں امریکا ان کے ساتھ کھڑا ہو گا اور وہ خطے میں استحکام کے لیے ایران اور خلیجی اتحادیوں کے تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں، ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کے باوجود امریکا خلیجی ممالک کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیمپ ڈیوڈ میں خلیجی ممالک کے رہنماوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صدر اوباما نے کہا ہے کہ خطے میں استحکام کے لئے خلیجی اتحادیوں کی کوششیں قابل تحسین ہیں اور امریکا ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق خلیجی ممالک کے تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ خلیجی ممالک کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے امریکا جدید ہتھیار اور تربیت فراہم کرے گا اور امریکا خلیجی ممالک کے ساتھ اسٹرٹیجک تعلقات کومزید مستحکم کرنا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

صدر اوباما کاکہنا ہے کہ امریکا کا خلیجی ممالک کے ساتھ تعاون کا مقصد ایران کو کمزورکرنا نہیں ہے۔امریکی صدر نے بتایا کہ امریکا بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کے باعث توانائی کے دیگر متبادل ذرائع پر کام کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں اور اس معاملے کو عالمی سطح پر اْٹھایا جائے گا۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود شام میں کیمائی ہتھیاروں کے استعمال حوالے سے رپورٹس دیکھی ہیں اور ان رپورٹس کے مطابق شام میں ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا کیروسین کیمائی ہتھیاروں کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔خیال رہے کہ کیمپ ڈیوڈ میں ہونے والا خلیجی ممالک کا اجلاس عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان آئندہ ہونے والے ممکنہ جوہری معاہدے پر خلیجی ممالک کے خدشات کو دور کرنے کے لیے بلایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :